ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ملک کا حقیقی سرمایہ واپس پاکستان آنے کو بے تاب

datetime 3  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی جانب سے ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالے ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کے پہلے اور جدید ترین منصوبے ’’کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ‘‘کا افتتاح کیا گیا اور منصوبے کے پہلے مرحلے کے کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کے زیر تعمیر منصوبے کا دورہ کیا منصوبے پر انتہائی معیاری اوربرق رفتاری سے ہونے والے تعمیراتی

کام کو بے حدسراہا بھی گیا۔پاکستان سمیت دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے افراد اور ڈاکٹرز کی جانب سے بھی خادم پنجاب کی اس کاوش کو بے پناہ پسند کیا گیا۔یاد رہے 50ایکڑ پر محیط اِس انسٹی ٹیوٹ منصوبے کا بیدیاں روڈ،لاہور میں سنگ بنیاد 14اگست 2015کو بدست وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف رکھا گیا۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو 25دسمبر کو مکمل کر لیا گیا۔جس کے نتیجہ میں اب پاکستان کے نامور ڈاکٹرز سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اس جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ اِس ’’کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ‘‘ اِس کا حصہ بن رہے ہیں جبکہ بیرون ملک میں مقیم مقبول پاکستانی ڈاکٹرز بھی وطن عزیز بھی واپس آنے لگے ہیں اور بعض حصہ بن بھی چکے ہیں ۔ بیرون ممالک میں موجود پاکستانی ڈاکٹرز کی ایک بڑی تعداد اس شاندار اور فلاحی منصوبے میں خادم پنجاب کا ساتھ دینے اور اپنی خدمات فراہم کرنے کے لئے رابطہ کر رہے ہیں ۔۔ملکی تاریخ مین پہلی بار بیرون ممالک مقیم پاکستانی نژادڈاکٹرز کی ایک بڑی تعداد اس پراجیکٹ کا حصہ بننے کے لئے بیتاب نظر آ رہی ہے اور خادم پنجاب کے اس پراجیکٹ کی بین الاقوامی سطح پر پزیرائی بھی کر رہی ہے ا مریکہ،برطانیہ، گلف، یورپ،آسٹریلیا، بحرین سمیت دنیا

کے کئی ممالک میں موجود پاکستانی ڈاکٹرز اس عظیم الشان فلاحی پراجیکٹ پر کافی خوش دکھائی دیتے ہیں اور اس بہترین کام میں اپنی خدمات کی حصہ داری بھی چاہتے ہیں اور اس کا کریڈٹ محمد شہباز شریف کی صحت دوست پالیسیوں کو جاتا ہے اور ان کا ویژن کہ وہ پنجاب سمیت پاکستان کو صحت مند اور توانا دیکھنا چاہتے ہیں اب کامران کامیاب دکھائی دیتا ہے ۔پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح یہ پراجیکٹ بھی شفافیت اوراعلی

معیار کا شاہکار ہوگااورہسپتال مینجمنٹ سسٹم کے تحت پورا نظام ڈیجیٹل اورکمپیوٹرائزڈہوگا۔ ڈاکٹروں نرسوں اوردیگر عملے کیلئے رہائشی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی نیز ہسپتال کے لئے امریکہ، یورپ، مشرق وسطی اور دنیا بھر سے باصلاحیت اور بہترین ڈاکٹروں اور نرسوں کی تلاش کا عمل جاری ہے جبکہ کچھ سرجنز،سپیشلسٹ اور نرسیں آچکی ہیں۔ یہ ہسپتال پنجاب حکومت 100فیصد اپنے وسائل سے بنا رہی ہے اور یہ پبلک پرائیویٹ

پارٹنرشپ کا ایک ماڈل ہے،ہسپتال میں گردے اور جگر کے امراض کے علاج کی جدید سہولتیں میسر ہوں گی اور نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں ایسا ہسپتال نہیں ہو گا۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بین الاقوامی صحت عامہ کی بنیادی سہولتیں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں فراہم کرنے کا اعزاز حکومت پنجاب کو حاصل ہونے جا رہا ہے اور اب یہ تمام سہولتیں ایک ہی چھت کی نیچے فراہم کی جائیں گی۔ غریب اور مستحق لوگوں کے یہ ہسپتال کسی نعمت سے کم نہیں ہوگا ۔۔‎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…