بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

ملک کا حقیقی سرمایہ واپس پاکستان آنے کو بے تاب

datetime 3  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی جانب سے ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونیوالے ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کے پہلے اور جدید ترین منصوبے ’’کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ‘‘کا افتتاح کیا گیا اور منصوبے کے پہلے مرحلے کے کاموں پر اطمینان کا اظہار کیا۔پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کے زیر تعمیر منصوبے کا دورہ کیا منصوبے پر انتہائی معیاری اوربرق رفتاری سے ہونے والے تعمیراتی

کام کو بے حدسراہا بھی گیا۔پاکستان سمیت دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے افراد اور ڈاکٹرز کی جانب سے بھی خادم پنجاب کی اس کاوش کو بے پناہ پسند کیا گیا۔یاد رہے 50ایکڑ پر محیط اِس انسٹی ٹیوٹ منصوبے کا بیدیاں روڈ،لاہور میں سنگ بنیاد 14اگست 2015کو بدست وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف رکھا گیا۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کے منصوبے کے پہلے مرحلے کو 25دسمبر کو مکمل کر لیا گیا۔جس کے نتیجہ میں اب پاکستان کے نامور ڈاکٹرز سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی ڈاکٹرز اس جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ اِس ’’کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ‘‘ اِس کا حصہ بن رہے ہیں جبکہ بیرون ملک میں مقیم مقبول پاکستانی ڈاکٹرز بھی وطن عزیز بھی واپس آنے لگے ہیں اور بعض حصہ بن بھی چکے ہیں ۔ بیرون ممالک میں موجود پاکستانی ڈاکٹرز کی ایک بڑی تعداد اس شاندار اور فلاحی منصوبے میں خادم پنجاب کا ساتھ دینے اور اپنی خدمات فراہم کرنے کے لئے رابطہ کر رہے ہیں ۔۔ملکی تاریخ مین پہلی بار بیرون ممالک مقیم پاکستانی نژادڈاکٹرز کی ایک بڑی تعداد اس پراجیکٹ کا حصہ بننے کے لئے بیتاب نظر آ رہی ہے اور خادم پنجاب کے اس پراجیکٹ کی بین الاقوامی سطح پر پزیرائی بھی کر رہی ہے ا مریکہ،برطانیہ، گلف، یورپ،آسٹریلیا، بحرین سمیت دنیا

کے کئی ممالک میں موجود پاکستانی ڈاکٹرز اس عظیم الشان فلاحی پراجیکٹ پر کافی خوش دکھائی دیتے ہیں اور اس بہترین کام میں اپنی خدمات کی حصہ داری بھی چاہتے ہیں اور اس کا کریڈٹ محمد شہباز شریف کی صحت دوست پالیسیوں کو جاتا ہے اور ان کا ویژن کہ وہ پنجاب سمیت پاکستان کو صحت مند اور توانا دیکھنا چاہتے ہیں اب کامران کامیاب دکھائی دیتا ہے ۔پنجاب حکومت کے دیگر منصوبوں کی طرح یہ پراجیکٹ بھی شفافیت اوراعلی

معیار کا شاہکار ہوگااورہسپتال مینجمنٹ سسٹم کے تحت پورا نظام ڈیجیٹل اورکمپیوٹرائزڈہوگا۔ ڈاکٹروں نرسوں اوردیگر عملے کیلئے رہائشی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گی نیز ہسپتال کے لئے امریکہ، یورپ، مشرق وسطی اور دنیا بھر سے باصلاحیت اور بہترین ڈاکٹروں اور نرسوں کی تلاش کا عمل جاری ہے جبکہ کچھ سرجنز،سپیشلسٹ اور نرسیں آچکی ہیں۔ یہ ہسپتال پنجاب حکومت 100فیصد اپنے وسائل سے بنا رہی ہے اور یہ پبلک پرائیویٹ

پارٹنرشپ کا ایک ماڈل ہے،ہسپتال میں گردے اور جگر کے امراض کے علاج کی جدید سہولتیں میسر ہوں گی اور نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں ایسا ہسپتال نہیں ہو گا۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بین الاقوامی صحت عامہ کی بنیادی سہولتیں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں فراہم کرنے کا اعزاز حکومت پنجاب کو حاصل ہونے جا رہا ہے اور اب یہ تمام سہولتیں ایک ہی چھت کی نیچے فراہم کی جائیں گی۔ غریب اور مستحق لوگوں کے یہ ہسپتال کسی نعمت سے کم نہیں ہوگا ۔۔‎

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…