ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

عمران خان ، آصف علی زرداری ، علامہ طاہر القادری اورآج مصطفیٰ کمال بھی شامل ہو گئے، نواز شریف کے لیے جے آئی ٹی کے بعد شہباز شریف کے لیے بھی جے آئی ٹی  انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے

datetime 9  دسمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے ججز پرمشتمل جے آئی ٹی بنانے کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی شہبازشریف اور رانا ثنا اللہ فوری مستعفی ہوں اور خود کو قانون کے سامنے پیش کریں‘ سانحہ ماڈل ٹاؤن آپریشن کا فیصلہ کرنے والے 125 بیورو کریٹس اور پولیس افسروں کو بھی عہدوں سے ہٹایا جائے‘ انشااللہ ہم انصاف لے کر رہیں گے اور اس کیلئے قانونی اورسیاسی جنگ لڑتے رہیں گے‘

اب کینیڈا جانے کا سوال ہی پیدا نہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے ۔ وہ ہفتے کے روز لاہور میں پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ڈاکٹر طاہر القادری نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی شہبازشریف اور رانا ثنا اللہ فوری مستعفی ہوں اور خود کو قانون کے سامنے پیش کریں سانحہ ماڈل ٹان آپریشن کا فیصلہ کرنے والے 125 بیورو کریٹس اور پولیس افسروں کو بھی عہدوں سے ہٹایا جائے ،انہوں نے کہا کہ انشااللہ ہم انصاف لے کر رہیں گے اور اس کیلئے قانونی اورسیاسی جنگ لڑتے رہیں گے ،اگر ضرورت پڑی تو کارکنوں کو کال دیں گے اور پرامن طور پر سانحہ ماڈل ٹان کے کرداروں کو انجام تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاون میں ہلاکتوں کے ذمے دارشہبازشریف ،راناثنااللہ اورساتھی ہیں،ماڈل ٹاون میں خون کی ہولی کھیلی گئی،مثال ملکی تاریخ میں نہیں ملتی،انہوں نے کہا کہ ساڑھے 3 سال ہم قانونی جنگ لڑتے رہے،حکومت نے رپورٹ کو پبلک نہیں کرنے دی،ہم جسٹس باقر نجفی اور لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے جرات مندانہ فیصلے کئے جبکہ پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال کا کہناتھا کہ ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں،رانا ثنااللہ کا نام سانحہ ماڈل ٹان رپورٹ میں آ چکا ہے ،سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمے دارخود کو قانون کے حوالے کردیں، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمے داربے قصورہوئے توعدالت سے چھوٹ جائیں گے،مصطفی کمال کا کہناتھا کہ طاہرالقادری کی کوشش سے رپورٹ منظرعام پرآئی اورسچ سامنے آگیا۔ان کا کہناتھا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ کاواقعہ حادثہ تھا آج بھی یہی کہتاہوں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…