اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فارن فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری فنانس کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ۔منگل کو الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت الیکشن کمیشن کے ممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کی۔ سماعت پر اکبر ایس بابر اور ان کے وکیل احمد حسن الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ۔وکیل احمد حسن نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی نے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ جواب جمع کرائیں گے۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ آئندہ سماعت پر جواب جمع کرا دیا جائے گا ٗاسلام آبا د ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت 5دسمبر کو ہو گی ،وکیل احمد حسن نے کہا کہ یہ اگلی تاریخ پر بھر جواب جمع نہیں کرائیں گے اور کو ئی بہانہ بنائیں گے ان کا یہی رویہ رہا ہے
،ممبر کے پی کے الیکشن کمیشن نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے ایک درخواست آئی ہے جس میں تمام جماعتوں کی فارن فنڈنگ کی تفصیلات کی جانچ پڑتال کا کہا گیا ہے۔ ممبر بلوچستان شکیل بلوچ نے کہا کہ آپ علیحدہ سے تمام سیاسی جماعتوں کے فارن فنڈز کی تفصیلات سے متعلق پیٹیشن دائر کریں۔وکیل احمد حسن نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری فنانس سردار اظہر اور فنانس مینیجر کو آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن آنے کا پابند کیا جائے ۔ جس پر الیکشن کمیشن نے سیکرٹری فنانس پی ٹی آئی کو اگلی سماعت پر طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت بارہ دسمبر تک ملتوی کر دی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ عمران خان فارن فنڈنگ کیس سے چھپ رہے ہیں، یہ کیس میں 14نومبر کو فائل کیا تھا،3سال سے زیادہ عرصہ گزرگیا ہے، انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا کام عوام اور پاکستان کو انصاف دینا تھا، وہ انصاف سے بھاگ رہے ہیں، غیر قانونی طور پر ہنڈی کے ذریعے پیسہ آیا اور اربوں روپے کی خورد برد ہوئی ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے688صفحات سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے، اوروہی الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے ہیں، وہ کاغذات جعلی ہیں،پی ٹی آئی کی طرف سے غیر ملکی فنڈنگ کی کوئی تفصیلات نہیں پیش کی گئی۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ حسب ماضی تحریک انصاف کی جانب پھر الیکشن کمیشن کوکہا گیاکہ آج کی کاروائی کو موخر کیا جائے۔ ایک طرف تو تحریک انصاف ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن کی کاروائی کو چیلنج کررہی ہے،
اور دوسری طرف مطالبہ کررہی ہے کہ الیکشن کمیشن دوسری سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کا بھی جائزہ لے،انھوں نے کہا کہ غیر قانونی فنڈنگ سے قومی سلامتی خطرے میں پڑتی ہے، پیسوں کی جانچ پڑتال ہونی چاہیے، تین سال میں سبق سیکھا ہے کہ عمران خان کا انصاف سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ،اگروہ سچے ہوتے تو تاخیر نہ کراتے وہ چور ہیں،وہ اس کیس سے نہیں بھاگ سکتے، ہم مزید انتظار کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں یتیم بچی کو بے پردہ کیا گیا،عمران خانے ابھی تک اس بچی کے سرپر دوپٹہ نہیں ڈالا، عمران خان تم کس مرض کی دوا ہو تم وہاں کیوں نہیں پہنچے،آئی جی کو کس اختیار میں تم نے فون کیا، اکبر ایس بابر نے کہا کہ ہم نے عمران خان کی بادشاہت پارٹی میں سے ختم کرنی ہے، مجھے خوف ہے کہ آپ کا انجام بھی رابرٹ موگابے جیسا ہوگا۔