ٹانک(آئی این پی) جمعیت علمااسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انضمام کے بجائے فاٹا میں ریفرنڈم کرکے الگ صوبہ بنایا جائے،فاٹا انضمام کے حوالے سے دھرنے کی کوئی حیثیت نہیں ہے،عام انتخابات میں عوام یہودی ایجنٹوں کو مسترد کردیں،
دینی مدارس کو دہشتگردی کے اڈے کہنا سراسر ظلم ہے،اعتماد میں لیے بغیر فاٹا کا انضمام نہیں ہونے دیں گے،ماضی میں فاٹا کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا۔ ہفتہ کومولانا فضل الرحمان نے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائل کی قسمت کا فیصلہ قبائل ہی پر چھوڑا جائے، انضمام کے بجائے فاٹا میں ریفرنڈم کرکے الگ صوبہ بنایا جائے، متاثرین کی واپسی کے بعد مشاورت سے فیصلہ کیا جائے۔ماضی میں فاٹا کو جان بوجھ کر پسماندہ رکھا گیا۔فاٹا انضمام کے حوالے سے دھرنے کی کوئی حیثیت نہیں ہے، عام انتخابات میں عوام یہودی ایجنٹوں کو مسترد کردیں۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کو دہشتگردی کے اڈے کہنا سراسر ظلم ہے بلوچستان تو قبائل سے بھی زیادہ پسماندہ ہے، وہاں تو کوئی ایف سی آر نہیں ہے،ہر فورم پر قبائل کے حقوق پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔ وزیراعظم نے رواج ایکٹ کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے، قبائل کو قربانی کا بکرا بنایاجارہا ہے،اعتماد میں لیے بغیر فاٹا کا انضمام نہیں ہونے دیں گے۔