لاہور (آئی این پی) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نواز شریف مخالفین کیلئے کرسی کے بغیر زیادہ خطرناک ثابت ہوں گے، ناجائز طور پر ہماری قیادت کو ایک شکنجے میں جکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، آصف زرداری صاحب کسی نا معلوم ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، زرداری صاحب جو لڈو بانٹتے ہیں
وہ ہمیں نہیں چاہئیں وہی کھا سکتے ہیں جن کا ہاضمہ ان جیسا ہو، مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں نہیں کی گئیں تو انتخابات تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں،ملک پر قبضہ کرنے والے ڈکٹیٹر گارڈ آف آنر کے ساتھ باہر گئے، شریف خاندان میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا رویہ جمہوری نہیں ہے۔وہ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف تحفظات کے باوجود عدالت میں پیش ہو رہے ہیں، آئندہ پیشی پر نواز شریف کا عدالت میں پیش نہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نواز شریف عدالت میں پیشی کیلئے ہی واپس آئے ہیں، نواز شریف مخالفین کیلئے کرسی کے بغیر زیادہ خطرناک ثابت ہوں گے، جو آدمی جلسے کر رہا ہے اسے بہت جلدی ہے، زرداری صاحب اور جلسے والے ہمارے ساتھ مل کر مردم شماری سے متعلق بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری کے بعد ہمارے ساتھ مل کر آئینی ترامیم کرلیں، اگر ترامیم نہ کی گئیں تو عام انتخابات میں دیر ہو سکتی ہے، پنجاب میں ٹوٹل 9نشستیں کم ہوئی ہیں، پیپلزپ ارٹی اور پی ٹی آئی کا رویہ جمہوری نہیں ہے، زرداری صاحب کسی نامعلوم ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، ووٹ کے ذریعے حکومت بنانے کا حق عوام سے واپس نہیں لینا چاہیے، سیاسی جماعتوں کو کسی بھی صورت آپس میں رابطہ ختم نہیں کرنا چاہیے، ملک پر قبضہ کرنے والے ڈکٹیٹر گارڈ آف آنر کے ساتھ باہر گئے، کسی بھی
وزیراعظم کو عزت کے ساتھ نہیں جانے دیا گیا، نا انصافی پر بات کریں تو محاذ آرائی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری جو لڈو بانٹتے ہیں وہ ہمیں نہیں چاہئیں، آصف زرداری کے لڈو صرف وہی کھا سکتے ہیں جن کا ہاضمہ ان جیسا ہو، آئین کی حکمرانی کے خلاف بات کرنے والوں کو سمجھائیں گے، قوم کی ترجمانی کرنی ہے، منہ پر پٹی نہیں باندھ سکتے۔انہوں نے کہا کہ ملک پر غاصبانہ قبضہ کرنے والوں کو کوئی نہیں
پوچھتا، مسلم لیگ (ن) ایک سیاسی جماعت ہے جو آئین کی حکمرانی چاہتی ہے، ہم کسی کے خلاف سازش نہیں کر رہے اور نہ کسی کو بدنام کرنا چاہتے ہیں، شریف خاندان میں کوئی اختلاف نہیں ہے، سب کا کام کرنے کا انداز الگ ہے، نواز شریف کو آصف زرداری سے ملاقات نہ کرنے کا مشورہ درست نہیں تھا۔