اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے ملتان میٹرو بس منصوبہ میں مبینہ کرپشن اور پی آئی اے کے طیارہ فروخت کرنے کی انکوائری کا حکم دیدیا اور کہا ہے کہ نیب میں میگا کرپشن کے مقدمات اب الماریوں اور فائنلوں میں بند نہیں پڑے رہیں گے بلکہ 25اکتوبر17ء کے بعد میگاکرپشن کے تمام مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کی رپورٹ 3ماہ کے اندر طلب کرلی ہے اب صرف کام، کام اور کام ہو گا،
میری اولین ترجیح ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے زیروٹالرنس کی پالیسی اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے تمام شکایات ،انکوائریوں اور تحقیقات کو ٹرانسپرنسی، میرٹ، شواہد اور سائنسی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا، نیب کسی سے سیاسی اور ذاتی انتقام کیلئے نہیں بنا بلکہ ایک باضابطہ اور طے شدہ طریقہ کار کے مطابق کام کرنے کا 10ماہ کا جو وقت مقرر کیا گیا ہے اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور صرف اور صرف میرٹ، دیانتداری، ایمانداری، میرٹ، شفافیت اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے بلا تفریق ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔وہ پیر کو نیب ہیڈکوارٹرز میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب امتیاز تاجور اور نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز کے ڈی جیز نے شرکت کی۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کے اندر احتساب کے عمل کو پہلے مرحلہ پر اولین ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ گر ہمارا گھر ٹھیک ہو گا تو ہم بہتر طریقے سے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کرسکیں گے، نیب کی ساکھ اور وقار میں اضافہ کیلئے کوئی دباؤ اور سفارش قبول نہیں کی جائے گی، مجھ سمیت کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے افسران و اہلکار اپنے اختیارات اب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے استعمال کریں گے،
سپریم کورٹ کے احکام پر من و عن عمل کیا جائے گا،میں آپ کے ذریعے نیب کے تمام افسران و اہلکاروں کو ہدایت دیتا ہوں کہ نیب کی طرف سے اب جو بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا اس میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے اور اور نا اہل، بدعنوان اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے اب نیب میں کوئی جگہ نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا بجٹ اب قانون کے مطابق خرچ ہو گا، میں غیر ضروری اخراجات کو پسند نہیں کرتا، میں نیب کے انٹرنل اور ایکسٹرنل آڈٹ کا حکم دیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عزت اور ذلت دینے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے ، آپ سب سے پہلے اپنے ضمیر اور ریاست کے سامنے جوابدہ ہیں، اگر آپ اپنے فرائض دیانتداری، ایمانداری اور میرٹ پر گامزن رہتے ہوئے سر انجام دیں گے تو نہ صرف آپ کا ضمیر مطمئن ہو گا بلکہ عوام کی توقعات بھی آپ سے پوری ہوں گی۔چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ اور ناسور ہے، جس کو ہم نے آہنی ہاتھوں سے جڑسے اکھاڑنا ہے تا کہ احتساب سب کیلئے جو میں نے عزم کیا ہے اس کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔
انہوں نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے نیب میں انکوائریوں اور تحقیقات کی رپورٹ متعلقہ ڈی جی کو ایک ہفتہ میں پیش کرنے کا حکم دیا تا کہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ کتنی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف تحقیقات اور انکوائریاں نیب میں کتنے عرصہ سے چل رہی ہیں اور ان پر اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے ملتان میٹروبس کے پراجیکٹ میں مبینہ طور پر بدعنوانی کی انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔
مزید برآں چیئرمین نیب نے پی آئی اے کے طیارے کو کوڑیوں کے مول پر فروخت کرنے پر اظہار تعجب کیا اور اس ضمن میں مکمل انکوائری کا حکم دیا۔آخر میں انہوں نے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ریجنل بیورو میں آنے والے تمام افراد سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں کیونکہ قانون کی نظر میں جب تک کوئی شخص مجرم قرار نہیں پایا وہ بے گناہ ہے، اس لئے ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہے، اس سے ادارے کی ساکھ اور وقار میں اضافہ ہو گا اور ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کی کاوشوں کو تقویب ملے گی۔