کوئٹہ(این این آئی)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین و رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان گھمبیر حالات سے گزر رہا ہے،نواز شریف منتخب وزیراعظم ہیں،کسی صورت بلاوجہ استعفیٰ نہیں دینے دیں گے،چھوٹی سی غلطی ملک کو ایسی صورتحال میں دھکیل دیگی جس سے ہم بچ نہیں بائینگے ،پانامہ کیس میں اگر ججوں پر مشتمل جے آئی ٹی بنادی جاتی تو بہتر ہوتا ،
اپوزیشن سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سپریم کورٹ کی تحقیقات اور فیصلے کا انتظار کریں جذبات میں آکر استعفیٰ کا نعرہ نہ لگائیں ،اگر اس بار ملک کا آئین معطل ہوا تو پھر کبھی کوئی آئین نہیں بنے گا ،افغانستان میں امن پاکستان میں امن کی ضمانت ہے ،امن کے بغیر پاکستان ایشین ٹائیگر کبھی نہیں بن سکتا ،آرمی چیف عوام کو آنیوالے اوراس کے بعدکے الیکشن صاف ستھرے ہونے کی گارنٹی دیں ،پارٹی میں کوئی اختلافات نہیں ، جلد انٹراپارٹی الیکشن بھی ہوجائیں گے ۔بڑی بڑی باتیں کرنیوالے سیاسی لیڈر اور جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی پیداکرد ہ ہیں ،کچھ سبق سیکھ کر الگ ہوگئے ،کچھ اب بھی انکی ڈکٹیشن پرچل رہے ہیں۔ جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پاکستان کسی بھونچال کا متحمل نہیں ہوسکتا تمام پارٹیوں کویہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کے علاوہ کوئی نظام نہیں چل سکتا ،پاکستان کی بقاء اسی میں ہے کہ یہاں عوام کی منتخب حکومت کو جمہوری انداز میں کام کرنے دیا جائے ،ہم میاں نواز شریف کا ساتھ اس لئے دے رہے ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے تجربے سے یہ بات سیکھ لی ہے کہ پاکستان میں حکومت کا واحد نظام جمہوریت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں اور سیاسی لیڈران جو آج بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے پیداکرد ہ ہیں ،
کچھ نے اسٹیبلشمنٹ سے سبق سیکھ لیا اورالگ ہوگئے لیکن کچھ اب بھی انکی ڈکٹیشن پرچل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت بحرانی حالت میں جارہا ہے ہم سب کو ایک گول میز کانفرنس جس میں سیاسی جماعتوں کے لیڈران ،جرنیلوں ،صحافیوں ،بیورو کریٹس سمیت تمام طبقات فکر کے لوگوں کو اکٹھا کرکے تجدید عہد کرنا ہوگا اور آئین کی بالادستی کو تسلیم کرتے ہوئے پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانا ہوااور ساتھ ہی ہمیں قرآن مجید پرہاتھ رکھ یہ حلف لینا ہوگا کہ ہم تمام اداروں سے کرپشن کو بلا تفریق ختم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بلاجواز 126دن ریڈزون میں دھرنا دیا گیا پارلیمنٹ کو گالیاں دی گئیں حملہ کرکے اسکی دیواریں توڑدی گئیں 40ہزار اہلکاروں کو غلیلوں سے مارا گیا اسکی تحقیقات کیوں نہیں ہوئیں اگر میں اسوقت کا وزیراعظم ہوتا تو کابینہ کے وزراء کو فارغ کرکے ان سے تحقیقات کرتا کہ یہ سب کچھ کیوں ہوا ریڈ زون جو حساس ترین علاقہ ہے اسکو کیسے یرغمال بنالیا گیا۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کسی کو جمہوریت کی بیساکھی لپیٹنے نہیں دیگی۔ جے آئی ٹی جو کچھ کررہی ہے اگر اس کا کام کرپشن کا خاتمہ ہے تو ہم اسے سلام پیش کرتے ہیں لیکن اگر یہ سب کچھ کسی ایک شخص کے خلاف سازش ہورہی ہے تویہ سب ایک سیاسی معاملہ ہے ہم اسکا کسی صورت ساتھ نہیں دیں گے ،انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف منتخب وزیراعظم ہیں انہیں کسی صورت بلاوجہ استعفیٰ نہیں دینے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں پاکستان نے سب سے شہرت یافتہ لیڈر میاں محمد نواز شریف ہیں انہیں اس انداز میں چھیڑنا ٹھیک نہیں ہے ملک میں اندرونی اور بیرونی طور پر سازشیں ہورہی ہیں مودی اسرائیل سے مل رہا ہے چین ،روس ،امریکہ یہاں آکر بیٹھے ہوئے ہیں تمام عالم اسلام میں تفرقے کی بنیاد پر سازشیں ہورہی ہیں پاکستان کو سعودی عرب اور ایران کے تنازعے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے جبکہ افغانستان کے ساتھ بھی تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ حالات بہتر کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہمیں صرف انہیں اتنی یقین دہانی کرانی ہے کہ ہم انہیں خود مختار ریاست مانتے ہیں اورانکے اندرونی معاملات میں دخل اندازی نہیں کریں گے اسکے اگلے دن ہی چمن سے قندھار تک ریلوے لائن سمیت تمام تر معاملات ٹھیک ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں جاری بحران کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے گئے تو پاکستان میں بھی عراق ،سیریا کی طرح انارکی کی صورتحال پیدا ہوجائیگی۔؎
انہوں نے کہا کہ یہ وقت نہیں ہے کہ ہم ایک چھوٹی سی بھی غلطی کریں کیونکہ یہ ہمیں ایسی صورتحال میں دھکیل دے گی کہ ہم اپنے آپ کو بچانہیں پائیں گے تمام سیاسی جماعتوں اور اداروں کو عقل و ہوش سے کام لینا ہوگا ورنہ پاکستان میں بھی ترکی کی طرح لاکھوں لوگ گلیوں میں ہونگے ۔انہوں نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کی کہ وہ عوام کو 2018اوراسکے بعدآنے والے الیکشن کے صاف ستھرے ہونے کی گارنٹی دیں ،جسے عوام ووٹ دیتی ہے انہیں حکومت کرنے دی جائے۔
ہم جنرل صاحب زندہ باد کا نعرہ لگائیں گے اور اگر عوامی مینڈیٹ پر عملدرآمد نہ ہوا یا دراندازی ہوئی تو پھر ہم اسکی مذمت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں خزانہ کرپشن کیس میں خالد لانگویا سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی صرف ملوث نہیں ہیں خالد لانگو اتنی بڑی کرپشن کرہی نہیں سکتا وہ بیچ میں پھنس گیا ہے اس کرپشن میں سابق چیف سیکرٹری بلوچستان سمیت بڑے بڑے لوگ ملوث ہیں دبئی میں ایک شخص نے کروڑوں روپے کی گھڑیاں کسی کو تحفے میں دینے کیلئے خرید لیں ۔
ایک لیویز اہلکار کا بیٹا ارب پتی کیسے بن گیا میں ان لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ یہ فارمولے وزارت خزانہ پاکستان کو بتادیں تاکہ پاکستان کے قرضے ختم ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن ختم کرنے کی صورتحال ایسے ہے کہ ڈاکو جیب کترے کو کہہ رہا ہو کہ تم چور ہو یہ کیسا نظام ہے اگر ایسا ہی چلے گا تو پھر کرپشن ختم نہیں ہوگی ۔انہوں نے مجید خان اچکزئی کے واقع پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے صرف ایک بار آئی جی پولیس سے واقعہ کے بعد بات کی ہے وہ بھی اتنی درخواست کی کہ مجید خان کو عید گھر میں منانے دیں میں انکی ذمہ داری لوں گا۔
حادثے ہوجاتے ہیں لیکن اسکے پیچھے بھی بہت بڑی سازش ہے کہ مجید خان کے گھر میں گھس کر اسے گرفتار کرلیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے جاں بحق ہونیوالے سب انسپکٹر کے اہل خانہ کیساتھ اظہار ہمدردی کیا ان کی میت کو انکے گھر تک پہنچایا اور تسلیم کیا کہ حادثہ ہوا ہے لیکن واقعہ کو کسی اور طرح سے غلط رنگ دیا گیاجوکہ غلط طریقہ ہے ،، غیر جمہوری طریقے اختیار کئے جارہے ہیں جسکے نتائج منفی ہوسکتے ہیں۔
پریس کانفرنس کے موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارت وال ،صوبائی مشیر اطلاعات سردار رضا محمدبڑیچ ،رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا،رکن قومی اسمبلی عبدالقہار ودان ،ڈسٹرکٹ چیئرمین پشین عیسیٰ روشان ،احمد جان ،سابق سینیٹر رضا محمد رضا،جلیل دوتانی ،عبدالرحیم کاکڑ،عبدالقیوم ،خوشحال کاسی ،ملک عمر کاکڑبھی موجود تھے۔