اسلام آباد (آئی این پی) بھارتی میڈیا میں پاکستان کے دارالحکومت میں منعقدہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے اجلاس کو غیر معمولی اہمیت دی گئی ہے اور تسلسل کے ساتھ میڈیا میں اس اجلاس کی خبر نشر اور شائع ہو رہی ہیں۔ بدھ کو بھی بھارت کے کئی ٹی وی چینلز میں بھارت کے اراکین پارلیمنٹ کے دورہ اسلام آباد کی سرگرمیوں اور اجلاس میں ان کی طرف سے پیش تجاویز کو نمایاں طور پر نشرکیا جاتا رہا بعض بھارتی ٹی وی
چینلز نے اپنے ناظرین کو یہ بھی بریکنگ نیوز کے طور پر بتایا کہ بھارت بھی’’ ایشیائی پارلیمان ‘‘ کے قیام سے متفقہ ہو گیا ہے۔ اور اس بارے پاکستان میں جاری اجلاس میں اپنی تجاویز پیش کر دی ہیں۔اور بار بار اپنے ناظرین کو ٹی وی چینلز آگاہ کرتے رہے کہ اس اجلاس میں بھارتی وفد میں مشہور بھارتی سیاستدان ششی تھرور بھارتی رکن لوک سبھا مناکشی لیکھی اور ممبر را جیہ سبھا سواپن داس گپتا شامل ہیں ،بھارتی میڈیا پاکستان میں ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے اجلاس کے مقام سے لاعلم نکلا ‘ بھارتی میڈیا میں اجلاس کا مقام ’’مری‘‘ بتایا جا رہا ہے اور گزشتہ روز شائع بھارتی میڈیا رپورٹس اجلاس کا مقام ’’مری‘‘ بتایا گیا ہے جبکہ یہ اجلاس پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ہوا ہے۔بھارتی میڈیا میں اجلاس کا مقام ’’مری‘‘ بتایا جا رہا ہے اور گزشتہ روز شائع بھارتی میڈیا رپورٹس اجلاس کا مقام ’’مری‘‘ بتایا گیا ہے جبکہ یہ اجلاس پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ہوا ہے۔ مندوبین 17 مارچ تک پاکستان میں رہیں گے۔ پہلے 2 روز میں سفارشات ‘ اعلامیہ اور قرار داد کو حتمی شکل دی گئی ‘مقام کے حوالے سے ہندوستان ٹائمز سمیت بھارتی میڈیا نے خبریں دی ہیں کہ پاکستان میں اے پی اے کے مری میں ہونے والے اہم اجلاس میں بھارت کے تین اراکین پارلیمنٹ ششی تھرور ‘ منا کشی لیکھی اور سواپن داس گوپتا شریک ہیں۔ تینوں ارکان کا تعلق راجیھہ سبھا اور لوک سبھا سے ہے۔