اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کراچی سٹی کورٹ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد معروف یوٹیوبر رجب بٹ پر مبینہ حملے کے حوالے سے سٹی کورٹ تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق رجب بٹ عبوری ضمانت کے سلسلے میں عدالت میں موجود تھے کہ اسی دوران وکلاء کے ایک گروپ نے ان پر حملہ کر دیا۔ تشدد کے باعث وہ زمین پر گر پڑے اور انہیں فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔ واقعے کے بعد پولیس اور عدالتی عملے نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صورتحال پر قابو پا لیا۔
دوسری جانب وکلاء کا موقف ہے کہ رجب بٹ نے سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو میں ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی تھی، جس پر اشتعال پیدا ہوا۔ مقدمے میں ریاض سولنگی، فتح چاندیو سمیت دیگر وکلاء کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے، عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ رجب بٹ اور معروف ٹک ٹاکر ندیم نانی والا اس سے قبل بھی مختلف قانونی مقدمات کا سامنا کر چکے ہیں۔ ستمبر 2025 میں نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی نے دونوں کو آن لائن جوا ایپس کی تشہیر کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔
اسی طرح مارچ 2025 میں رجب بٹ کے خلاف توہین مذہب اور سائبر کرائم قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جو مبینہ طور پر ان کے پرفیوم برانڈ کی لانچ کے دوران پیش آنے والے واقعے سے متعلق تھا۔ اس سے پہلے دسمبر 2024 میں انہیں غیر قانونی طور پر شیر کے بچے اور اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ جنوری 2025 میں عدالت نے اس کیس میں انہیں قصوروار قرار دیا۔
حال ہی میں عدالت نے توہین مذہب کے مقدمے میں رجب بٹ کی عبوری ضمانت میں 13 جنوری تک توسیع کر دی ہے۔















































