لاہور(ا ین این آئی ) ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئر (ریٹائرڈ) مظفر علی رانجھا نے کہا ہے کہ لینڈریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے منصوبے میں بھاری رقوم کے عوض نوکریاں دینے والے ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر اورہیومن ریسورس سپیشلسٹ سمیت گرفتارکئے جانے والے چھ اہلکاروں سے تفتیش جاری ہے اورڈائریکٹرآپریشنز اورہیومن ریسورس سپیشلسٹ سمیت دیگر 5اہلکاروں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔معاملے کی سنگینی کے پیش نظر اورتفتیشی مراحل جلد مکمل کرنے کیلئے اینٹی کرپشن لاہور ریجن اوراینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرزکے دفاتر اتوار کی چھٹی کے باوجود کام کرتے رہے اورڈائریکٹر اینٹی کرپشن لاہور ریجن عدنان ارشد اولکھ ، ڈپٹی دائریکٹر ڈاکٹر فرحان اورسرکل افسر سید زبیر اخلاق نے ڈی جی اینٹی کرپشن بریگیڈئر (ریٹائرڈ)مظفر علی رانجھا کو تفتیش میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا ۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کرپشن کو شفافیت اورگڈگورننس کیلئے بدنما داغ قرار دیا ہے اورکرپشن میں ملوث افسران اوراہلکاروں کو منطقی انجام تک پہنچانے کی واضح ہدایات جاری کی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملزمان سے رشوت میں لی گئی کروڑوں رروپے کی رقم برآمد کرکے متاثرین کو واپس دلائی جائے گی ۔انہوں نے بتایا کہ مقدمہ درج کرنے کے بعدتفتیش اینٹی کرپشن لاہور ریجن کو منتقل کی جاچکی ہے اورتفتیشی ٹیم کو کسی دباؤ اورسفارش کو خاطر میں نہ لانے کی واضح ہدایت کی گئی ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ وہ خود تفتیش کے تمام مراحل کی نگرانی کررہے ہیں اورکسی بھی اعلیٰ سرکاری یا سیاسی شخصیت کے دباؤ کے بغیر تفتیشی مراحل مکمل کئے جائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر مقبول احمد دھاولہ ، ہیومن ریسورس سپیشلسٹ علی عثمان ، اسسٹنٹ محمد طارق، اسسٹنٹ حافظ کمیل، اسسٹنٹ مبشر ریاض اوراسسٹنٹ فیض الحسن کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ڈائریکٹر آپریشنز راؤندیم اختر، ہیومن ریسورس سپیشلسٹ لیزا ریاض ،اسسٹنٹ عامر امین، اسسٹنٹ مس کومل حبیب اوراسسٹنٹ ہارون فیاض کی گرفتاری کیلئے اینٹی کرپشن کی خصوصی ٹیمیں چھاپے ماررہی ہیں ۔