ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

نیوزگیٹ سکینڈل،انکوائری کمیٹی کا سربراہ ’’گھرکاآدمی‘‘مسلم لیگ(ن) سے کیاتعلق ہے؟حیرت انگیزانکشافات

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)نیوزگیٹ سکینڈل کی انکوائری کمیٹی کے مقرر کئے جانے والے سربراہ جسٹس(ر) عامر رضا خان کا مسلم لیگ(ن) سے گہرا تعلق سامنے آیا ہے۔جسٹس(ر) عامر رضا خان پنجاب ہیلتھ کےئر کمیشن کے بورڈ آف کمشنر کے چےئرمین ہیں اور انہیں پنجاب حکومت نے خصوصی طور پر اس عہدے کیلئے منتخب کیا تھا۔جسٹس(ر) عامر رضا خان کی بیٹی تسنیم رضا شریف میڈیکل سٹی جاتی عمرا رائیونڈ میں وائس پرنسپل کے عہدے پر فائز ہیں۔

جسٹس(ر) عامر رضا خان ضیاء الحق دور میں 1979ء سے لیکر1981ء تک لاہور ہائیکورٹ کے جج بھی رہ چکے ہیں جبکہ اس سے پہلے وہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب بھی رہے۔شریف فیملی سے انکے تعلقات بہت پرانے بتائے جاتے ہیں۔جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے چےئرمین سینئر ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے اس حوالے سے رابطہ کرنے پر آن لائن کو بتایا کہ یہ بالکل درست بات ہے اور جسٹس(ر) عامر رضا خان کا مسلم لیگ(ن) سے تعلق کوئی ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ اسی تعلق کی بناء پر انکی بیٹی کو شریف میڈیکل کمپلیکس میں نوازا گیا اور پھر جسٹس(ر) عامر رضا خان کو پنجاب ہیلتھ کےئر کمیشن کا چےئرمین بھی بنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ جسٹس(ر) عامر رضا خان کی انکوائری سربراہ کے طور پر تقرری حکومت کی بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان اس کا نوٹس لیں کیونکہ وفاقی حکومت اداروں سے لڑائی کیلئے تیار نظر آتی ہے۔ایک ایسا شخص جس کا براہ راست اور بالواسطہ ہر تعلق مسلم لیگ(ن) سے ہو وہ یہ حساس انکوائری میں انصاف کر ہی نہیں سکتا۔

جسٹس(ر) عامر رضا خان کی نہ ہی صحت ساتھ دیتی ہے اور نہ ہی انکی سیاسی وابستگی انکو اس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ ملکی سلامتی سے متعلق اہم ترین ایشو کی تحقیقات کریں۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ نیوز گیٹ سکینڈل میں آرمی ایکٹ کے تحت کورٹ مارشل ہوسکتا ہے اوریہ معاملہ بالکل سیدھا ہے کہ ایف آئی آر کا اندراج کرکے تفتیش شروع کی جائے مگر حکومت معاملے کو طول دینے کا ارادہ باندھ چکی ہے۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم انصاف کیلئے ہر فورم پر جائیں گے اور ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے والوں کو کٹہرے میں لاکر رہیں گے۔ہم اس تقرری کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ حکومت کو ان اوچھے ہتھکنڈوں سے روکنے کیلئے از خود نوٹس لیکر خود حاضر سروس جج کو انکوائری آفیسر مقرر کرے ۔سپریم کورٹ کے سینئروکیل رائے احمدنوازکھرل نے آن لائن سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جسٹس(ر)عامررضاخان وزیراعظم میاں نوازشریف کے گھرکے آدمی ہیں ۔جب میاں نوازشریف وزیراعلیٰ تھے توجسٹس(ر)عامررضاخان کے بہنوئی انورزاہدپنجاب کے چیف سیکرٹری تھے اورپھرنوازشریف جب پہلی باروزیراعظم منتخب ہوئے توانورزاہدپرنسپل سیکرٹری کے طوپران کے ساتھ رہے ۔انہوں نے کہاکہ شریف فیملی نے نیوزگیٹ سکینڈل میں اپنے حق میں فیصلہ کرانے کیلئے بساط بچھالی ہے اورجسٹس(ر)عامررضاوہی فیصلہ کریں جووزیراعظم اوران کاخاندان چاہے گا۔

موضوعات:



کالم



ابو پچاس روپے ہیں


’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…