اسلام آباد ( آئی این پی ) پلڈاٹ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی گورننس اور جمہوریت کے معیار پر سروے جاری کر دیا ، بہتر گورننس اور جمہوریت کے حوالے سے خیبر پختونخوا پھربازی لے گیا،پنجاب دوسرے،بلوچستان تیسرے ، سندھ میں گورننس انتہائی مایوس کن قرار،وفاق میں گورننس کے معیار میں رائے عامہ میں بھی بہتری آئی ۔ سال 2016کا سب سے بڑا مسلہ دہشت گردی قرار،افراط زر دوسرا ،گزشتہ سال کا سب سے بڑا مسلہ توانائی بحران رواں سال تیسرے نمبر پر رہا ۔ منگل کو پلڈاٹ کی طرف سے گورننس اور جمہوریت کے معیار پر جاری کیے جانے والے سروے کے مطابق عوامی سروے 11 اگست تا 31 اگست 2016 تک کرایا گیا ۔ سروے میں ملک بھر سے 3610 شہریوں نے حصہ لیا ۔ جن میں 85 اضلاع کے دیہی و شہری علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد شامل تھے۔سروے کے مطابق سال 2015 میں وفاق کے صرف چھ عشاریوں کو مثبت ریٹنگ ملی تھی،تاہم وفاقی حکومت کو اس دفعہ گورننس کے 27 عشاریوں میں سے 10 میں مثبت ریٹنگ آئی ۔ بلوچستان کی گورننس کو 26 فیصد ریٹنگ ملی ۔ سندھ کی گورننس کو سب سے کم 25 فیصد ریٹنگ ملی ، سندھ کے سوا تمام صوبوں میں گورننس کے خلاف رائے میں بہتری آئی ہے ۔ پلڈاٹ سروے کے مطابق خیبر پختونخوا میں گورننس کے 25 میں سے 18 عشاریوں کو مثبت ریٹنگ ملی ۔ پنجاب میں 25 سے 15عشاریوں کو مثبت ریٹنگ ملی ۔ بلوچستان میں 25 میں سے 12 عشاریوں کو مثبت ریٹنگ ملی ۔ سندھ رائے دہندگا ن نے 25 میں سے دو عشاریوں کو مثبت ریٹنگ دی ۔ سروے کے مطابق صرف35 فیصد رائے دہندگان الیکشن کمیشن کی بہتری کے لئے پر امید ہیں ۔ سال 2015 میں یہ شرح 38 فیصد تھی ۔ملک گیر سروے میں دہشتگردی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا گیا ۔ دہشتگردی کے بعد افراط زر اور توانائی بحران کو بڑا مسئلہ قرار دیا گیا ہے ۔ سال 2015 میں توانائی کا بحران سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا گیا تھا