اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہمیشہ عدلیہ کو ٹف ٹائم دیتی رہی ہے، اسی وجہ سے وہ نواز شریف کو بادشاہ کہتے ہیں۔ سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی پنجاب میں عوام کی توقعات پر پوری نہیں اتر پائی، ماضی کے انتخابات میں ٹھیک کام نہ کرنا بھی ہماری کمزروی تھی اور پولیس میں بھی سیاسی مداخلت رہی ہے لیکن اب ایسا کچھ بھی نہیں ہوگا ہم اس کا ازالہ کریں گے۔پیپلز پارٹی پنجاب میں عوام کی توقعات پر پوری نہیں اتر پائی، ماضی کے انتخابات میں ٹھیک کام نہ کرنا بھی ہماری کمزروی تھی، پولیس میں سیاسی مداخلت رہی، موجودہ حکومت نے پہلے بھی میڈیا پر قدغن لگائی اوراب بھی ایسا کررہی ہے، چوہدری نثار کو پہلے اپنا گھر ٹھیک کرنا چاہیے کہ اتنے اہم اجلاس کی باتیں باہر کیسے آئیں۔انگریزی اخبار کی خبر کی بنیاد پر صحافی کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پہلے بھی میڈیا پر قدغن لگائی اوراب بھی ایسا کررہی ہے، چوہدری نثار کو پہلے اپنا گھر ٹھیک کرنا چاہیے کہ اتنے اہم اجلاس کی باتیں باہر کیسے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہمیشہ عدلیہ کو ٹف ٹائم دیتی رہی ہے اسی وجہ سے وہ نواز شریف کو بادشاہ کہتے ہیں۔ متحدہ قومی موومنٹ لندن کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ خارج ہونے پر خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیوایم کے بانی پر منی لانڈرنگ کیس ختم ہونے پر ہم کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ یہ اسکاٹ لینڈیارڈ کا معاملہ ہے۔
جبکہ اس سے قبل خورشید شاہ کی تقریر میں برہان وانی اورکلبھوشن یادیوایک ہی ہوگئے،ناقابل یقین صورتحال،تقریر کے دوران اس وقت حیرت انگیز صورتحال پیدا ہوگئی جب خورشید شاہ وزیراعظم کے اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے شدید تنقید جاری رکھے ہوئے تھے دوران تقریر خورشید شاہ نے ایک موقع پر کلبھوشن یادیو اور برہان وانی کے نام ایک کردیئے، معلوم یوں ہورہاتھا کہ وہ کلبھوشن یادیو اور برہان وانی میں کوئی فرق ہی نہیں کرسکتے یا پھر ان میں فرق کو جانتے ہی نہیں۔اس موقع پر خورشید شاہ کے حیرت انگیز انداز بیان پر ارکان اسمبلی سمیت تمام دیکھنے والے ششدر رہ گئے
نواز شریف کو بادشاہ کیوں کہا جاتا ہے؟ اپوزیشن لیڈر نے بڑا دعویٰ کر دیا
14
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں