لاہور ( این این آئی ) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف نیب میں انکوائری کرنے کی درخواست کی سماعت کے لئے تین رکنی فل بینچ تشکیل دیدیا ، جسٹس شمس محمود مرزا بینچ کی سربراہی کریں گے جبکہ دیگر ممبران میں جسٹس شہبازبرضوی اور جسٹس مرزا وقاص احمد رئوف بھی شامل ہیں ۔درخواست گزار اسد کھرل کے اظہر صدیق ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کے افرادنے اپنے اثاثے چھپائے، رقم غیرقانونی طور پر بیرون ملک منتقل کی اور قوم سے غلط بیانی کی۔ نیب آرڈیننس کے سیکشن اٹھارہ کے تحت وزیر اعظم کے خلاف پانامہ لیکس کے معاملے پر نیب از خود کاروائی کا اختیار رکھتا ہے۔وزیر اعظم اور ان کی فیملی کے خلاف نیب نے از خود اختیار استعمال کرتے ہوئے انکوائری شروع نہیں کی جو کہ واضح طور پر عدالتی احکامات اورقوانین کی خلاف ورزی ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ڈی جی نیب پنجاب کو کام سے روکنے کے احکامات صادر کیے جائیں ۔فاضل عدالت نے فریقین کے وکلاء کو مزید دلائل کے لئے طلب کرتے ہوئے اسی نوعیت کے تمام کیسز کوعدالت کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت 27اکتوبر تک ملتوی کر دی۔واضح رہےکہ پانامالیکس کے معاملے پرعمران خان نے 30اکتوبرکواسلام آبادمیں دھرنادینے اوراحتجاج کرنے کی کال دے رکھی ہے ۔