جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو۔۔۔! پرویزمشرف نے پاکستان کی حکمت عملی میں بڑے غلطی کی نشاندہی کردی

datetime 24  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو۔۔۔! پرویزمشرف نے پاکستان کی حکمت عملی میں بڑے غلطی کی نشاندہی کردی،اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو پہلے بنگلہ دیش اور کشمیر کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے سوالات اٹھاتا وہ معاملات کلئیر کرنے کے بعد ہی اپنے اوپر لگائے جانے والے تازہ الزامات کی طرف توجہ دیتا کیونکہ یہ تو بہت بعد کے ہیں جبکہ بھارت کی مداخلت تو سب کے سامنے ہے اور بھارت میں حکومتی سطح پر مداخلت کو تسلیم کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ہمارے پاس تو اس سلسلے میں کلدیو بھوشن جیسے بڑے بڑے ثبوت بھی موجود ہیں، سابق صدر اور ریٹائرڈ آرمی چیف جنر ل پرویز مشرف نے بھارتی صحافی کو لائیو ٹی وی شو میں چپ کروا دیا۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ یک طرفہ الزامات اور پاکستان کو ہمیشہ قصوروار ٹھہرانے کے عمل سے مجھے ہمیشہ آگ لگتی ہے اور تم لوگوں کا یہ کام مجھ سے قطعاً برداشت نہیں ہوتا۔ پرویز مشرف کا مزید کہنا تھا کہ جھوٹ بولنا بند کرو اور اگر ہمت ہے تو سچ بول کر دکھاؤ۔جس کے جواب میں بھارتی اینکرنے حافظ سعید احمد کی ایک تقریر کا حوالہ دیا کہ وہ پٹھانکوٹ طرز کیمزید حملوں کی دھمکیاں دے رہے تھے تو جب وہ کھلے عام بھارت کے خلاف ایسا کہہ رہے ہیں تو یہ بھارت کے خلاف پاکستان کی دھمکی نہیں ؟جس کے جواب میں سابق آرمی چیف نے دبنگ انداز میں شٹ اپ کال دیتے ہوئے بھارتی صحافی کو یہ کہہ کر چپ کروا دیا کہ وہ تو ایک غیر سرکاری شخص کا انفرادی بیان ہے جبکہ آپ کے صدر، وزیراعظم اور وزیردفاع سمیت ہر حکومتی عہدیدار پاکستان کے ٹکڑے کرنے کی باتیں کر رہا ہے تو کیا اس پر بات نہیں کی جانی چاہئے ؟اس پر بھارتی صحافی نے ایک بار پھر پنیترا بدلتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم تو پاکستانی وزیراعظم کی نواسی کی شادی میں شرکت کرنے جاتے ہیں جبکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پٹھانکوٹ معاملے پر انکوائری کمیشن بٹھانے پر بھی آمادگی پاکستان کی جانب سے ظاہر کی گئی جس کے جواب میں مشرف نے ایک بار پھر زور دور موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کی بات کرنا بالکل ٹھیک ہے اور ہم ہمیشہ ہی اصولی بات کرتے ہیں مگر اگر میں نوازشریف کی جگہ ہوتا تو پہلے بنگلہ دیش اور کشمیر کے ساتھ ساتھ بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے حوالے سے سوالات اٹھاتا وہ معاملات کلئیر کرنے کے بعد ہی اپنے اوپر لگائے جانے والے تازہ الزامات کی طرف توجہ دیتا کیونکہ یہ تو بہت بعد کے ہیں جبکہ بھارت کی مداخلت تو سب کے سامنے ہے اور بھارت میں حکومتی سطح پر مداخلت کو تسلیم کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ہمارے پاس تو اس سلسلے میں کلدیو بھوشن جیسے بڑے بڑے ثبوت بھی موجود ہیں جس پر اینکر کو کوئی بات نہ آئی تو اس نے بریک لے لی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…