واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پر اٹھانے کی کوششیں رنگ لانے لگیں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71 ویں اجلاس میں اس کی گونج سنائی دینے لگی۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ’گہری تشویش‘ کا اظہار کیا جبکہ انہوں نے اوڑی میں ہندوستانی فوجی کیمپ پر ہونے والے حملے کا بھی تذکرہ کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نوازشریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کشمیر میں تشدد کی حالیہ لہر اور فوجی اڈے پر ہونے والے حملے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور فریقین زور دیا کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کردار ادا کریں ۔
امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں جوہری پروگرام کی بندش اور سرحد پار سے ہونے والے دہشت گرد حملوں کو روکنے کی بات کی گئی۔نواز شریف اور جان کیری کے درمیان ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی حالیہ کوششوں کی تعریف کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان علاقائی امور اور افغانستان میں ہونے والی حالیہ پیش رفتوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
جان کربی نے کہا کہ جان کیری نے گزشتہ 40 برسوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کرنے پر پاکستان کے جذبے کو سراہا اور انسانیت کے اصولوں کے احترام کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مضبوط اور طویل مدتی دوطرفہ شراکت داری کو جاری رکھنے اور پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے حوالے سے پر امید رہنے پر بھی زور دیا۔ جان کربی نے مزید کہا کہ جان کیری نے پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام لانے کے لیے وزیر اعظم کی کوششوں کو سراہا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے تعاون پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم کا مشن کشمیر کامیابی کی طرف گامزن, بھارت کے کان کھڑ کھڑے ہو گئے
21
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں