پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پاکستان کی ترقی میں بس یہی لوگ سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ۔۔۔ بڑی آواز بلند ہو گئی

datetime 5  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ماہرین معاشیات نے کہا ہے کہ بااثرطقبہ معاشی بہتری میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،سیاستدانوں اور پارلیمنٹرینز نے معیشت کیخلاف گٹھ جوڑ بنا رکھا ہے ، 2008کے معاشی چیلنجز آج بھی برقرار ہیں حکومتی قرضے 3سال میں 6120ارب تک پہنچ گئے ہیں ، اسٹیٹ بینک حکومتی ترجمان نہ بنے بلکہ پابندی لگائے ، سالانہ 8ارب کی ٹیکس چوری کو روکنا ہوگا پیدا ہونے والا ہر بچہ ایک لاکھ سے زائد کا مقروض، نوجوانوں کا مایوس ہوکر نوکری تلاش نہ کرنا خطرناک ہے ، زرمبادلہ کے ذخائر معیشت نہیں معیشت کا انحصار زراعت پر مگر زرعی پانی اور بجلی کی قلت ہے ،معیشت ٹریڈ اکانومی بن گئی ہے۔ان خیالات کا اظہارسابق وفاقی وزیر ڈاکٹر اشفاق حسن،ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی ، فرید احمد خان،سہیل وجاہت خان،دفاعی تجزیہ کاراکرام سہگل اور دیگرنے سی ای او کلب پاکستان کے تحت پاکستانی معیشت کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سابق مشیرخزانہ ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہاکہ ملکی معیشت اسی مقام پر کھڑی ہے جہاں 2008 میں تھی،معیشت کو درپیش چیلنجز جو اس وقت تھے آج بھی جوں کے توں ہیں،معیشت کو بہتر کرنے کیلئے طویل المدتی پالیسیاں بنانے اور ان پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے ،بدقسمتی سے ملک میں بے روزگاری کی شرح بہت زیادہ ہے ،بے روزگاری کی وجہ سے یونی ورسٹیوں کے گریجویٹ ٹارگٹ کلرز بن رہے ہیں،15 سے 24 سال کی عمر کے لڑکوں نے مایوس ہوکر نوکریوں کی تلاش چھوڑ دی ہے جو انتہائی خطرناک بات ہے ،حکومت کے ساتھ پرائیویٹ شعبہ بھی ملازمتوں کے مواقع پیدا نہیں کررہاہے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں صرف اعداد وشمار کا گورکھ دھندہ ہے ،جو چیز ٹھیک نہیں ہوتی اسکی تعریف ڈیفینیشن تبدیل کردی جاتی ہے ۔انہوں نے گورنر اسٹیٹ بینک کو حکومتی ترجمان قراردیتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا،گورنراسٹیٹ بینک حکومت کے منفی اقدامات کو سپورٹ کر رہے ہیں انہیں حکومتی ترجمان نہیں بننا چاہیے ،ان کا نیوٹرل نقطہ نظر ہوتا ہے ۔ڈاکٹرشاہدحسن خان نے کہاکہ ہمارے ملک کے سیاست دان پیسے خرچ کر کے ایوانوں میں آتے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ خزانہ بھرنے کی جگہ خالی کرنے پر زور دیتے ہیں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ماہرمعیشت ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہاکہ پچھلے 3 سال میں معاشی اہداف حاصل نہیں کیے جاسکے ،ملک کی 79 فیصد ترسیلات زر صرف 3ممالک سے آتی ہیں جو پریشان کن بات ہے ،3 برسوں میں حکومتی قرضے 6120ارب روپے تک جا پہنچے ہیں۔ حکومت کہتی ہے کہ زرمبادلہ ذخائر میں 12 ارب ڈالر کااضافہ ہوا ہے مگر دوسری جانب غیرملکی قرضہ جات میں بھی 12 ارب ڈالر بڑھ گئے ہیں ،بدقسمتی سے پاکستانی سیاستدانوں اور پارلیمنٹیرینز نے معیشت کے خلاف گٹھ جوڑ بنا رکھا ہے ،یہاں صرف پاناما اسکینڈل کی بات کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک حکومتی قرضوں پر پابندی عائد کرے جبکہ سالانہ 8 ہزار ارب روپے کی ٹیکس چوری کو روکنا ہوگا، معیشت کی بہتری میں سب سے بڑی رکاوٹ طاقتور طبقہ ہے ۔۔دفاعی تجزیہ نگاراکرام سہگل نے کہاکہ پاکستانی معیشت مستحکم ہے اور مستقبل میں بھی مستحکم رہے گی۔
انہوں نے سوال کیاکہ کیا پاکستانی اسٹاک ایکسیچیجز کے تمام اعدادوشمار غلط ہیں؟۔سی ای او ایچ بی ایل ایسیٹ مینجمنٹ کمپنی فرید احمد خان نے اپنے خطاب میں کہاکہ معیشت کا اندازہ صرف زرمبادلہ ذخائر، اسٹاک مارکیٹس میں تیزی اور گروتھ ریٹ سے ہی نہیں لگانا چاہیے ہم دیگر عوامل کو نظر انداز کرتے ہیں،ہمارے ملک میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے ،حکومتی قرضوں کی شرح بہت زیادہ ہے ،ان عوامل کی وجہ سے معیشت ٹریڈنگ اکانومی بن کررہ گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ غریب طبقہ مایوس ہے ،مہنگائی عروج پر ہے ۔سابق وفاقی وزیر اور ماہر معیشت سہیل وجاہت خان نے کہاکہ ہماری آمدن کم اور اخراجات بڑھتے جارہے ہیں،ملکی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے مگر زرعی پانی اور بجلی کی قلت کی وجہ سے زراعت کا شعبہ شدید متاثر ہے ۔قبل ازیں سی ای او کلب پاکستان کے چیئرمین اعجاز ناصر نے مہمانوں کو خوش آمدیدکیااورکہاکہ اگلے 3 سال معیشت کی بہتری کیلئے اہم ہیں،اس موقع پراسپیکرز نے شرکا کے سوالوں کے جوابات بھی دیے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…