کراچی (آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے کہا ہے کہ فاروق ستار دباؤ میں آکر بیان دے رہے ہیں، میں کہتا ہوں کہ بیان سے نہیں قائد سے لاتعلقی کا اظہار کریں، پرسوں فاروق ستار ایک اور پریس کانفرنس کریں گے، جب پاکستان زند ہ آباد ہے تو پھر ہے ، فاروق ستار کو پریشر لینے کی کیا ضرورت ہے۔ وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو میں فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر رد عمل د ے رہے تھے ، انہوں نے کہا کہ جب پارٹی پاکستان میں رجسٹرڈ ہے ، بات یہاں ہورہی ہے تو پھر اسرائیل اور بھارت سے مدد کیوں ، فاروق ستار نے کام تو اچھا کیا لیکن بہت دیر سے کیا ، اب بھی فاروق ستار دباؤ میں آکر بیان دے رہے ہیں، پرسوں فارو ق ستار ایک اور پریس کانفرنس کریں گے ، انہون نے کہا کہ دعا ہے کہ فاروق ستار جو کہہ رہے ہیں وہ صحیح ہو ، اب وہ بات نہیں رہی کراچی کا مینڈیٹ تقسیم ہو جائے گا،سلپرسیلز اب بھی موجود ہیں، متحدہ کا عسکری ونگ کام کرتا رہے گا، انہوں نے کہا کہ فاروق بھائی برے گہرے رومی ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ ایم کیو ایم کی قائد سے لاتعلقی ہوگئی ہے، 8 روز کے فاروق ستار نے پاناما لیکس اور دیگر مسائل سے توجہ ہٹا کر ایم کیو ایم پر کی ہوئی ہے، میں نے کہا کہ لاتعلقی کا اعلان کیا جائے تو انہوں نے کہا کہ عامر تم کنفیوذ ہو۔علاوہ ازیں پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے فاروق ستا ر کا پارٹنر ان کرائم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب پاکستان مخالف نعرے لگائے گئے تو اس وقت فاروق ستا ر وہاں بیٹھے تھے ، فاروق ستار نے تب چپ رہ کر مجرمانہ غفلت برتی ، دفتر ٹوٹنے کی تو تکلیف ہوئی لیکن پاکستان مخالف نعروں کی تکلیف کیوں نہیں ہوئی ۔ وہ ہفتہ کو فاروق ستار کے بیان پر رد عمل دے رہے تھے ، انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف بالکل کلئیر ہے ، پہلے الطاف حسین کبھی رنگے ہاتھوں نہیں پکڑے گئے ، انہوں نے کہا کہ جب ایک شخص نے پاکستان مخالف نعرے لگائے تو اس وقت وہ فل کنٹرول میں تھے ، جب نعرے لگے تو فاروق ستار بھی وہاں بیٹھے تھے ، انہوں نے کہا کہ چپ رہ کر مجرمانہ غفلت برتی ، فاروق ستار کی پاک تب کہاں تھی جب نعرے لگ رہے تھے ، غداری کے معاملے میں کوئی معافی نہیں ہونی چاہیے، فاروق ستار پارٹیز لان کرائم ہیں، ان کو دفتر ٹوٹنے کی تو بہت تکلیف ہوئی لیکن پاکستان مخالف نعروں کی تکلیف کیوں نہیں ہوئی ۔