ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سب ختم ،فاروق ستار نے اعلان کردیا

datetime 27  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹرفاروق ستار نے ایک بار پھر الطاف حسین سے قطع تعلق کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہمارا لندن اور ایم کیوایم کے بانی الطاف صاحب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بات الطاف حسین کے بیانات سے آگے بڑھ گئی ہے،پس پردہ اس ایجنڈے پر کام ہو رہا ہے کہ چار یا پانچ ایم کیو ایم بنانی ہیں ،ہم نے ایم کیوایم کی تاریخ کاغیرمعمولی اقدام اٹھایا۔وقت آگیاہے کہ ایک لکیرکھینچنے کی ضرورت ہے،بغیرکسی مشاورت کے اپنی ذمہ داری کومحسوس کیا۔ایم کیو ایم کی غیر اعلانیہ سیاسی پابندی کو ختم ہونا چاہیے۔ہماری پالیسی ملک کے مفاد کے خلاف نہیں، ہمیں موقع دیں ہمیں وقت دیں، نائن زیرو کھولیں،ہمیں منفی سوچ کی طرف نہ دھکیلیں،اگرہماری جماعت میں دہشت گرد نظر آتے ہیں تو ہمیں بتائیں،ہم ان کا صفایا کریں گے۔ انھوں نے اپنی پریس کانفرنس میں الطاف حسین کو بھائی کے بجائے صاحب کہہ کرمخاطب کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکزگھانچی ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ لندن اور الطاف حسین سے اب ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے، قطع تعلق کا مطلب ہے ڈسکنیکٹ اور ٹوٹل ڈسکنیکٹ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پوری ایم کیوایم نے لندن سے رابطہ ختم کردیا ہے، اب لندن والوں کا ہمارے معاملات سے کوئی تعلق نہیں، پوری ایم کیوایم یہاں موجود ہے اور فیصلے کا اختیار اپنے ہاتھ میں لیا ہے، کہیں سے کوئی ڈکٹیشن لینے کے روادار نہیں نہ وہاں کے نہ یہاں کے۔ پہلے رہنما،ذمہ داریاکارکن ایم کیوایم چھوڑنے کااعلان کرتاتھا۔اب پوری ایم کیوایم نے خود کو لندن سے قطع تعلق کرلیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے سیاسی مخالفین نکل کر آرہے ہیں، 23اگست کو لکیر کھینچ دی تھی،ہماری فیصلہ سازی کا تعلق لندن سے نہیں ،جب میں کہتا ہوں کہ تعلق لندن سے نہیں تو الطاف حسین سے بھی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے کنفیوژن پھیلایا جارہا ہے، ایسا محسوس ہتا ہے کہ وکٹامائزیشن کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔فاروق ستار نے بتایا کہ ہم نے ایم کیوایم کی تاریخ کاغیرمعمولی اقدام اٹھایا۔وقت آگیاہے کہ ایک لکیرکھینچنے کی ضرورت ہے ہم نے بغیرکسی مشاورت کے اپنی ذمہ داری کومحسوس کیا۔ انھوں نے واضح کیاکہ اب الفاظ اورفیصلے ہماریہی ہوں گے۔ اگراب بھی کوئی گمراہ ہوناچاہتاہے توشوق سے ہو۔انہوں نے کہا کہ ہماری نیک نیتی اور سنجیدگی پر شک کرنے کا حق کسی کو نہیں دیں گے،کوئی ہمارے منہ میں لفظ دے کر اپنے خاص لفظ کہلوانے کی کوشش نہ کرے، پوری ایم کیو ایم نے اپنی جگہ رہ کر لندن سے تعلق توڑ دیا، ہم سیاسی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہمارے مینڈیٹ کو دل سے تسلیم کیا جانا چاہیے۔ڈاکٹرفاروق ستار نے کہاکہ نائن زیرو غیر قانونی طور پر بند اور تاحال غیر آئینی و غیر قانونی طور پر سیل ہے،ایم کیو ایم رجسٹرڈ جماعت ہے،جب ایم کیو ایم پاکستان نے بیان سے لا تعلقی کا اعلان کردیا تو دفاتر کو سیل کرنے کا کیا جواز ہے، اب تک جو خواتین گرفتار کی گئی ہیں وہ ہماری ذمے دار خواتین ہیں،ان کا چینل کے دفاتر پر حملے سے کوئی تعلق نہیں ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ نائن زیرو کو سیل کرنے کا قانونی جواز کیا ہے،کیا وزیر اعظم ہماری تشویش کا کوئی نوٹس لیں گے، ہماری سنجیدگی سے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،20سے زیادہ دفاتر مسمار کیے گئے، ان میں قانونی آفس بھی ہیں،زیادہ تر دفاتر ٹاؤن اور یوسی کے چیئرمین کے استعمال کے ہیں،یہ دفاتر ہمارے دور میں کیوں نہیں توڑے گئے،دفاتر مسمار کرنے کا وقت غلط ہے،وسیم اختر جب حلف اٹھائیں گے تو پہلا اعلان کریں گے کہ وہ غیر قانونی آفس خود ختم کریں گے۔فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت بلاجواز گرفتاریاں روکیں، ہماری پالیسی ملک کے مفاد کے خلاف نہیں، ہمیں موقع دیں ہمیں وقت دیں، نائن زیرو کھولیں،ہمیں منفی سوچ کی طرف نہ دھکیلیں،اگرہماری جماعت میں دہشت گرد نظر آتے ہیں تو ہمیں بتائیں،ہم ان کا صفایا کریں گے،ہمارے سنجیدہ اقدام کا جواب سنجیدگی سے ہی دیں،عارضی دفتر بنایا تو اس پر بھی اعتراض اٹھادیا گیا،ہمیں اب کام کرنے دیں اور آگے بڑھنے دیں۔ انھوں نے کہاکہ اگر یہ ٹکرزچلائے جائیں کہ ایم کیوایم لندن سیکرٹرٹ کے دہشت گرد پکڑے گئے تو اس کا مطلب تو یہ ہے کہ آپ نے ایک اور ایم کیوایم بنادی۔انھوں نے کہاکہ ایم کیوایم حقیقی اب آرکائیوکاحصہ ہے۔فاروق ستار نے کہاکہ جب تک انتخابی مینڈیٹ کا اسٹیٹس قائم ہے ہمیں پچھلے مینڈیٹ سے تسلیم کیا جائے، ہم سیاسی اونر شپ مانگ رہے ہیں جو ہمارا سیاسی اور جمہوری حق ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…