لندن /اسلام آباد (نیوزڈیسک)ایم کیو ایم کی قیادت پر منی لانڈرنگ، بھارتی خفیہ ادارے را سے فنڈز لینے اور دیگر سنگین نوعیت کے الزامات کی انکوائری میں ڈائریکٹر ایف آئی اے انعام غنی نے برطانیہ میں سرفراز مرچنٹ سے رابطہ کر کے ان کے تحفظات دور کر دئیے۔ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد انعام غنی نے برطانیہ میں پاکستانی تاجر سرفراز مرچنٹ سے رابطہ کیا اور ایم کیو ایم کی قیادت کے خلاف منی لانڈرنگ ¾بھارتی خفیہ ادارے را سے فنڈز لینے اور اسلحہ کی خریداری سمیت دیگر سنگین نوعیت کے الزامات کی انکوائری میں ان سے ایک بار پھر تعاون کرنے کا کہا ہے۔ذرائع کے مطابق انعام غنی نے سرفراز مرچنٹ کو بتایا کہ انہیں انکوائری میں گواہ کے طور پر شامل کیا جائے گا۔ ارسال کیے گئے سمن میں غلط لکھا گیا ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ایف آئی اے نے سرفراز مرچنٹ کے تمام تحفظات دور کرتے ہوئے انہیں پاکستان آ کر بیان ریکارڈ کروانے کی دعوت دی اور کہا کہ انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ جس پر سرفراز مرچنٹ نے کہا کہ وہ اپنے قانونی مشیروں سے مشاورت کے بعد پاکستان آنے کا فیصلہ کریں گے تاہم ایک نجی ٹی وی کے مطابق سرفراز مرچنٹ نے پاکستان آنے کی حامی بھرلی ہے تاریخ کا فیصلہ بعد میں کیا جائیگا ۔دریں اثناءمتحدہ قومی مومنٹ کے کئی اہم رہنما اچانک بیرون ممالک کے لئے روانہ ہو گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق ایم کیو ایم کی سینیٹر خوش بخت شجاعت، سندھ اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر فیصل سبزواری اور ممبر صوبائی اسمبلی ارتضیٰ فاروقی امریکا کے دورے پر روانہ ہو گئے۔ ایم کیو ایم کے ممبر قومی اسمبلی حیدر عباس رضوی کینیڈا کے دورے پر روانہ ہو گئے جب کہ سندھ اسمبلی میں اپوریشن رہنما خواجہ اظہار الحسن دبئی چلے گئے۔واضح رہے کہ 3 مارچ کو سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کی جانب سے اپنی علیحدہ جماعت بنانے کے اعلان کے بعد سے اب تک ایم کیو ایم کے کئی اہم رہنما ان کے قافلے میں شامل ہو چکے ہیں۔