پیر‬‮ ، 20 جنوری‬‮ 2025 

سالانہ ایک کھرب 32 ارب کا پانی ضائع ہونے کا انکشاف

datetime 11  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان میں ڈیمز نہ ہونے کی وجہ سے سالانہ اربوں روپے مالیت کا پانی سمندر میں گر کر ضائع ہو رہا ہے، سمندر کے مزید کٹاو¿، کوسٹل بیلٹ کی تباہی اور سمندر برد ہونے سے روکنے کے لیے بڑے ڈیمز کی تعمیر ناگزیر ہوگئی ہے۔یہ انکشاف عالمی پینل آف ایکسپرٹ کی پاکستان کے کوسٹل ایریاکے بارے میں وزارت پانی و بجلی کوبھیجی گئی اسٹڈی رپورٹ میں کیاگیا ہے، وزارت پانی و بجلی نے اس رپورٹ پر عملدرآمد کے بجائے دبا دیا ہے، ارسا کے حکام کے مطابق پاکستان سے 400 ٹن ملین سلٹ سمندرمیں جاتی تھی اب 126 ملین ٹن سلٹ جا رہی ہے اس طرح سمندر میں سالانہ 274 ملین ٹن سلٹ کم گرنا شروع ہوگئی ہے اور جب انڈس ڈیلٹا کو مقررہ مقدارمیں مسلسل میٹھا پانی میسرنہیں ہو گا توسمندر کے مزید کٹاو¿، کوسٹل بیلٹ کی تباہی کے مسائل سامنے آئیں گے۔ایک ملین ایکڑ فٹ پانی سے 40 لاکھ ایکڑرقبے کوسیراب کیا جا سکتا ہے۔ ایک ملین ایکڑ فٹ پانی کی قیمت 60 ارب روپے ہے۔ پاکستان میں ڈیمز نہ ہونے کی وجہ سے ایک کھرب 32 ارب روپے سالانہ مالیت کا پانی سمندر میں گر کر ضائع ہو رہا ہے، دنیا میں 100 ملین ایکڑ فٹ میں سے 40 ملین ایکڑ فٹ اسٹور کیا جاتا ہے مگر پاکستان میں ڈیمز بہت کم ہیں جب تک بڑے ڈیم قائم نہیں کیے جاتے یہ مسائل حل نہیں ہوںگے۔اسٹڈی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سمندر کے کٹاو¿ سے بچانے اورکوسٹل ایریا کو تباہی سے بچانے کے لیے سالانہ 8.6ملین ایکڑ فٹ پانی کی ضرورت ہوتی ہے جوکہ مسلسل سمندر میںگرنا چاہیے،5ملین ایکڑ فٹ مون سون کے موسم میں اور 3.6 ملین ایکڑ فٹ 365دنوں میں ملنا ضروری ہے، سارا سال 5ہزارکیوسک فی دن پانی مہیا کرنے کے لیے نئے ڈیمزبنانے ہونگے،سمندر میں 30ملین ایکڑفٹ گر کر ضائع ہو رہا ہے، اگرسمندر کی ضرورت کے مطابق 8.6ملین ایکڑ فراہم کردیا جائے اور باقی 22ملین ایکڑ فٹ کو ڈیمز میں اسٹور کیا جا سکتا ہے۔



کالم



خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں


’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…