اسلام آباد(نیوزڈیسک )پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے میر مرتضی بھٹو کی 19ویں برسی کے موقع پر کہا ہے کہ میر مرتضیٰ بھٹو نہایت جرا¿ت مند اور پرعزم انسان تھے جنہوں نے اپنی زندگی ڈکٹیٹرشپ کے خلاف جدوجہد کے لئے وقف کر رکھی تھی۔ بھٹو خاندان کے چشم و چراغ میر مرتضی بھٹو نے جلا وطنی کی صعوبتیں برداشت کیں۔ اپنی والدہ اور ہمشیرہ پر ظلم ہوتے ہوئے دیکھا اور اپنے والد اور چھوٹے بھائی کا قتل ان کی آنکھوں کے سامنے ہوا لیکن انہوں نے ڈکٹیٹرشپ کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ میر مرتضیٰ بھٹو کو 1996 میں انتہائی پراسرار صورتحال میں کراچی میں ان کی رہائش کے باہر گولیوں کا نشانہ بنا دیا گیا۔ اس سے بھی زیادہ پراسرار بات یہ کہ ان کے قتل کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسر کو بھی قتل کر دیا گیا۔ اس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ ان کا قتل ایک سازش تھی کہ ایک بھٹو کو قتل کرکے دوسرے بھٹو پر اس کا الزام لگاکر پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کو ختم کر دیا جائے جس کی سربراہی ان کی ہمشیرہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کر رہی تھیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ ان کا ایمان ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کی چکی پیسنا شروع کرتی ہے تو وہ نہایت باریک پیستی ہے۔ میری مرتضیٰ بھٹو کا قتل ہمیشہ راز نہیں رہے گا اور جیسا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا تھا کہ میر مرتضیٰ کے قاتل پکڑے جائیں گے بلکہ ان کو سزا بھی ملے گی۔