پشاور(نیوزڈیسک)خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ اور اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کرپشن کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے پر عزم ہے، گزشتہ حکمرانوں کے گند کو صاف کرنے میں وقت لگے گا ،صوبے سے بد عنوانی کے خاتمے کیلئے ایک خود مختار احتساب کمیشن قائم کیا گیا جس کی تشکیل میں تمام جماعتوں کی مشاورت شامل تھی، سابق صوبائی وزیر ضیاءاللہ آفریدی کو صوبائی حکومت نے نہیں بلکہ احتساب کمیشن نے بد عنوانی کے الزامات پر گرفتار کیا،کسی نے ماضی میں کرپشن کی ہو یا اب ملوث ہو کسی بھی صورت نہیں بخشا جائے گا، بلکہ اب تو وسل بلور ایکٹ بھی صوبائی اسمبلی سے منظور کرایا جا چکا ہے جس کے تحت کرپشن کی نشاندہی کرنے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائیگا اور ریکوری پر 30فیصد حصہ کرپشن کی معلومات فراہم کرنے والے کو بطور انعام دیا جائیگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز اپنے ایک روزہ دورہ بنوں کے دوران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی ملک شاہ محمد خان وزیر بھی ان کے ہمراہ تھے،قبل ازیں وزیراطلاعات نے نو منتخب ضلع و تحصیل کونسلرز بنوں اور تحریک انصاف یوتھ کے وفود سے بھی ملاقاتیں کیں اور مختلف مسائل و جماعتی امور پر تبادلہ خیال کیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے کرپشن کے خاتمے اور عوام کی بھلائی اور فلاح وبہبود کیلئے ڈھائی سالوں میں خدمات کے حقوق اور معلومات تک رسائی سمیت 80قوانین منظور کروائے ہیں اور اتنے ہی پائپ لائن میں ہیں ،ماضی میں سب کچھ بند کمروں میں ہوتا تھا نوکریوں اور ٹینڈروں کی بولیاں لگتی تھیں، جبکہ موجودہ حکومت نے بر سر اقتدار آتے ہی نظام کی تبدیلی کا عزم کیا اور سب سے پہلے ا پنے آپ کوعوام کے سامنے ایک کھلی کتاب کی طرح پیش کر دیا،انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے شعبہ تعلیم کی بہتری کےلئے ریکارڈ اقدامات اٹھائے ہیں اور صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 15ہزاراساتذہ اور ایک ہزار لیکچررزسو فیصد ایک خود مختار اور شفاف ادارے کے ذریعے بھرتی کئے گئے ہیں، ماضی میں سکولوں کے نام پر قوم سے مذاق کیا گیا دو کمروں کے سکولوں میں سینکڑوں طلبہ کیلئے دو اساتذہ تھے اور وہ بھی غیر حاضر رہتے تھے لیکن موجودہ حکومت نے پرائمری سکولوں میں کمروں کی تعداد بڑھا کر 6کر دی ہے جبکہ چھ اساتذہ کی تقرری یقینی بنائی ہے ۔ مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ پارٹی قائد عمران خان نے دیگر ترقی یافتہ ممالک کی طرح پاکستان میں بھی بلدیاتی انتخابات کے تحت اختیارات نچلی سطح پرمنتقل کرنے کا وعدہ ایفا کر دکھایا اور صوبے میں ایک مضبوط بلدیاتی نظام قائم کرکے عوام کو با اختیار بنا دیا ہے۔انہوں نے مزید کہام کہ وفاق صوبے کی ترقی و خوشحالی کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہاہے، صوبے میں آئل پر ایکسائز ڈیوٹی نہیں لگائی جا رہی ہے جس سے ہمارے صوبے کو کافی حد تک معاشی فائدہ حاصل ہو سکتا تھا جبکہ ہمارے صوبے کے بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایا جات سمیت دیگر حقوق کے لئے بھی ہمیں وفاق کی منتیں کرنا پڑ رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ قومی وطن پارٹی کو اقتدار سے ہم نے نہیں نکالا تھا بلکہ ان کے صرف دو وزراءکو کرپشن کی وجہ سے وزارت سے فارغ کیا گیا تھا جس پر انہوں نے خود تحریک انصاف سے اتحاد ختم کر دیا تھا، انہوں نے کہا کہ ضلع بنوں میں انشاءاللہ ضلعی اور تحصیل سطح پر بھی تحریک انصاف کی حکومت ہو گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ملک شاہ محمد خان وزیر نے کہا کہ ماضی میں بر سر اقتدار رہنے والوں نے غریب عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر ملائیشیا اور سنگاپور میں پلازے اور جائیدادیںبنائی ہیں جبکہ موجودہ صوبائی حکومت وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی قیادت میں تحریک انصاف کے منشور اور پالیسی کے مطابق ہر شعبے میں نمایاں تبدیلی لائی ہے اور ایک صاف ستھرے انصاف پر مبنی نظام کی تشکیل یقینی بنائی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب صوبے کے عوام کو انصاف ان کے گھر کی دہلیز پرمیسر آ رہاہے اور یہی سب سے بڑی تبدیلی ہے جو کہ عقل کے اندھوں کو نظر نہیں آتی ہے۔ ملک شاہ محمد خان وزیر کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت انصاف عام،احتساب سرعام اور طاقت میں عوام کے نعرے پر عمل پیرا ہے جس سے مخالفین خائف ہیں ۔