اور عسکری گروپس کے 3045 افراد کی شناخت کی گئی ۔ چیئرمین کمیٹی اور سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا کہ سانحہ صفورا میں دہشتگردوں کو ہدایات عبدالعزیز نامی شخص کو شام سے مل رہی تھیں ، عشرت نامی شخص بڑی سیکولر کمپنی ” موبی لنک “ کے فریکونسی کنٹرول کو ہیڈ کررہا تھا ، کیا موبی لنک کمپنی سو رہی تھی کہ حساس ترین جگہ پر ایک دہشتگرد کو بٹھا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام موبائل سروس پروائڈرز کو کمیٹی میں بلوایا جائے گا ۔ اس سانحہ میں ایک آئی ٹی ایکسپرٹ بھی شامل تھا جبکہ گیارہ کے گیارہ دہشتگرد انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور یونیورسٹیوں اور کالجز سے فارغ التحصیل تھے ، بد قسمتی سے ملک میں اینٹی سائبر کرائم کا کوئی قانون ہی موجود نہیں ۔ انہوں نے وزارت داخلہ سے ڈیرہ اسماعیل خان جیل ، بنوں جیل اور آرمی پبلک سکول پر حملے کی انکوائری رپورٹس مانگ لی ہیں ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ عالمی پلان ہے کہ پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنا ہے جس کےلئے ” را“ اور افغانستان ملوث ہے ، فضل اللہ پاکستان میں چیف کلر ہے جب تک افغانستان فضل اللہ کو پاکستان کے حوالے نہ کرے ، اس وقت تک افغانستان کو کوئی سہولت نہ دی جائے ۔ بھارت ہمارا دشمن ہے ، مودی کا رویہ اپوزیشن والا ہی ہے ۔ پاکستان میں افغان انٹیلی جنس سمیت دنیا کے مختلف ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں کام کررہی ہیں ۔ کمیٹی نے ملک بھر میں مارے جانیوالے دہشتگردوں کی تصاویر سمیت تمام تفصیلات مانگ لیں ۔ کمیٹی میں انکشاف کیا گیا کہ یوسف سیلفی داعش کےلئے کام کررہا ہے اور 6 سو ڈالر پر ڈے پر لوگوں کو بھرتی کیا جاتا ہے ، جنوبی پنجاب میں نیٹ ورک بنا رکھا ہے پہلی میٹنگ گوجرانوالہ کی ایک مسجد میں ہوئی جہاں ابو حریرہ نامی ایک عربی کے ہاتھ پر بیعت کی گئی ، کلر سیداں کا رہائشی اور بہارہ کہو میں ٹھکانہ بنا رکھا تھا ، 26 سے 27 لوگ داعش کے اٹھائے گئے ہیں ۔ جو پاکستانی ایران اور ترکی کے رستے یونان جانا چاہتے ہیں انہیں ترکی کی سرحد پر داعش کے لوگ پکڑ لیتے ہیں اور اچھی تنخواہ پر عراق میں ٹریننگ کروائی جاتی ہے جس کے بعد انہیں شام بھجوا دیا جاتا ہے ۔ سیکرٹری داخلہ شاہد خان کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کام آسان نہیں ہے اور نہ ہی جلدی ہوسکتا ہے اس کےلئے قومی یکجہتی انتہائی ضروری ہے ، انہوں نے تسلیم کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کی رفتار درست نہیں ہے اور بعض حصوں پر کارکردگی بھی موثر نہیں ہے تاہم وزارت داخلہ اس پر پوری توجہ مذکور رکھے ہوئے ہے ، ہماری کوشش ہے کہ بے گناہ نشانہ نہ بنیں ، مدارس کے حوالے سے کافی کام کیا ہے ، مدارس کے ساتھ تہہ ہوچکا ہے کہ اندیسے یا گمان کی بنیاد پر نہیں بلکہ شہادت پر کارروائی ہوگی ، انہوں نے کہا کہ مدارس کے علاوہ دیگر تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں ، بڑی بڑی یونیورسٹیز اور کالجز پر بھی گہری نظر ہے ۔ وزیراعظم کو مسلسل بریفنگ دی جاتی ہے ، وزارت داخلہ کی کوئی ترجیحات تبدیل نہیں ہوئیں اور نیکٹا کو فنڈنگ کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ نیکٹا کا بعض فنڈ سیلنڈر بھی ہو جائے گا ۔ 69 کیسز سپیشل کورٹس کو بھجوائے گئے ہیں ۔ کمیٹی نے ماڈل ایان علی کا معاملہ فنانس کمیٹی کو ریفرکردیا جبکہ اسلام آباد لوکل باڈی بل کی بعض شقوں پر شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ۔