بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

الطاف حسین کے خلاف لندن اور نائن زیرو میں کیا ہونے والا ہے؟ پلان تیار

datetime 13  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سیاسی مخبروں کا یہ کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے خلاف یہ آخری آپریشن نہیں ہے اس کے بعد ایم کیو ایم کے مرکزنائن زیرو پر دو بڑے چھاپے اوربھی مارے جاسکتے ہیں‘ عین ممکن ہے کہ ان دو چھاپوں کے بعد وہ دو ملزم محمد کاشف خان اور محسن علی سیدجوکہ ایم کیو ایم کے سنیئر رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل میں ملوث ہیں اور جو اس وقت ایجنسیوں کی تحویل میں ہیں وہ برطانیہ کے حوالے کر دیے جائیں جس کے بعدبرطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف مقدمہ شروع ہو جائے اس مقدمے کی بنا پر الطاف حسین کو لندن میں گرفتار کر لیا جائے ‘ اگر یہ سب کچھ ممکن ہو گیا تو ریاست کی پوری کوشش ہو گی کہ یہ ان دو افراد کو لندن پولیس کو حوالے کرنے سے پہلے دو اس قسم کے آپریشن کیے جائیں جس کے ردعمل میں ایم کیو ایم کراچی میں ہڑتالیں کرنے کی کوشش کرے اور یہ ہڑتالیں کامیاب نہ ہو سکیں اور حکومت کی بھی یہی کوشش ہو گی کہ ہڑتا لوں کی کال ضرور دی جائے اور یہ ہڑتالیں ناکام ہوں تو کراچی کے لوگوں کو یہ معلوم ہو جائے گا کہ ایم کیو ایم کی کراچی میں رٹ اتنی مضبوط نہیں رہی جتنی کہ پہلے تھی اور ایم کیو ایم کا خوف ختم ہواور اس بات کی پوری کوشش کی جائے گی کہ ان دوکو افراد کو لندن پولیس کے حوالے کرنے سے پہلے پہلے کراچی والوں کیلئے ایم کیو ایم کے خوف کو ختم کیا جا سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…