لندن (آن لائن)سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز کے لندن میں واقع دفتر کے سامنے حملے پر اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ برطانوی پولیس کو اسٹین ہوپ ہاوس پر کسی قسم کے حملے، تشدد یا کسی کے زخمی ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ پولیس کو اسٹین ہوپ کے باہر
مشکوک سرگرمی کی رپورٹ کی گئی۔ پولیس کواسٹین ہوپ ہاؤس کے سامنے کار میں چار مشکوک افراد کی اطلاع 20 مئی کو دوپہر 3:24 منٹ پر دی گئی۔پولیس وہاں پہنچی تو کار جا چکی تھی۔اسکاٹ لینڈ یارڈ پولیس کو کسی قسم کے حملے، تشدد یا کسی کے زخمی ہونے کے ثبوت یا نشان نہیں ملے۔خیال رہے کہ اس سے قبل ن لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ لندن میں 4 افراد نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کے دفتر میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس بلانے پر چاروں افراد واپس چلے گئے۔ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ لندن میں نواز شریف پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔اپنی ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے اب تک باز نہیں آئے ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ نواز شریف کا مقابلہ اس سوچ سے ہے جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی۔ان کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں میرے کمرے کا دروازہ توڑا اور آج نواز شریف پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی،خدا کسی کو کم ظرف اور بزدل دشمن نہ دے۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ حسن نواز کے دفتر میں غنڈوں کا گھس آنا قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اللہ تعالی ٰکا شکر ہے کہ نوازشریف اس
حملے میں محفوظ رہے،غنڈوں کا نوازشریف پر حملے کی نیت سے دفتر میں گھسنا لمحہ فکریہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لندن پولیس اور متعلقہ حکام اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرائیں، ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ن لیگ لندن کو ہدایت کی گئی ہے معاملے کی مکمل چھان بین کرائیں۔