ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

انشاء اللہ ایک دن آئے گاجب فلسطین کے لوگوں کو اپنا ملک ملے گا

datetime 22  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے شہریوں اور مختلف حلقوں کی جانب سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کرتے ہوئے ریلیاں منعقد کرنے پر قوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی رائے عامہ تبدیل ہو رہی ہے، پہلے اسرائیل کی فوج فلسطینیوں پر ظلم کرتی تھی تو مغرب کا میڈیا، سیاست

دانوں کو اسرائیل پر کبھی تنقید کرتے ہوئے نہیں دیکھا، رائے عامہ کی تبدیلی وجہ سوشل میڈیا ہے،سوشل میڈیا ایک ایسی فورس آئی ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی معلومات کو روک نہیں سکتا،انشااللہ ایک دن آئے جب فلسطین کے لوگوں کو اپنا ملک ملے گا، منصفانہ تقسیم ہوگی، وہ بھی برابر کے شہری رہ سکیں گے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے یوم یکجہتی فلسطین پر قوم کے نام ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہے میری قوم اورمیرے پاکستانی جس طرح آج فلسطینیوں کی حمایت میں نکلے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح انہوں نے ان پر ظلم ہورہا اس کی نشان دہی کی، اس پر میں سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ جب سے اسرائیل بنا ہے پاکستان کا ایک مؤقف رہا ہے، وہ مؤقف ہمارے عظیم قائد اعظم محمد علی جناح کا مؤقف تھا کہ فلسطینیوں سے بڑی ناانصافی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہر فورم پر فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ 27 ویں شب کو میں مسجد نبوی میں تھا جب مجھے پتہ چلا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصیٰ پر مقدس رات کو لوگ نماز پڑھ رہے تھے تو اسرائیل کی پولیس نے تشدد کیا،ساتھ ساتھ یہ بھی معلوم ہوا کہ فلسطینی خاندان جو 70 برسوں سے وہاں رہ رہے تھے، کئی خاندانوں کو اسرائیلی آباد کاروں نے ان کے گھروں سے نکال دیا ہے، اس کی

وجہ سے ایک نیا انتشار شروع ہوگیا۔وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کی طاقت ور ترین فوج نے نہتے فلسطینیوں پر بمباری کی جس میں فسلطینی بچے بھی مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ 27 ویں شب کے اگلے اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کی اور ان سے کہا کہ او آئی سی کو اس پر اسٹینڈ لینا چاہیے اور اقوام متحدہ میں

اس مسئلے کو اٹھانا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ جب پاکستان واپس آیا تو شاہ سلمان سے بات کی کہ فلسطینیوں پر جو ظلم ہو رہا ہے اور مسجد اقصیٰ میں جو ہوا اس پر ہمیں اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ ترک صدر طیب اردوان کا مجھے فون آیا اور انہوں نے بھی یہی بات کی پھر مہاتیر محمد کا پیغام آیا، ان کا بھی یہی خیال تھا، پھر

میں نے فلسطین کے صدر محمود عباس سے بات کی اور یقین دلایا کہ ساری مسلم دنیا اور پوری دنیا جو انصاف پر یقین رکھتی ہے وہ سب ان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پھر میں شاہ محمود قریشی سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جائیں، او آئی سی اور مسلمان اراکین کے ساتھ اس مسئلے کو اٹھائیں اور انہوں نے بڑے

بھرپور طریقے سے اس کو اٹھایا جس پر میں ان کو داد دیتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ مجھے ایک خوش آئند چیز نظر آرہی ہے کہ دنیا کی رائے عامہ تبدیل ہو رہی ہے، پہلے اسرائیل کی فوج فلسطینیوں پر ظلم کرتی تھی تو مغرب کا میڈیا، سیاست دانوں کو اسرائیل پر کبھی تنقید کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔مغرب کی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلکہ

ایسا لگتا تھا کہ ظلم اسرائیل پر ہورہا ہے لیکن یہ پہلی دفعہ ہے کہ وہاں سے آوازیں اٹھنی شروع ہوئیں، ان کے اخبارات، میڈیا اور سیاست دانوں نے بات کرنا شروع کی۔عمران خان نے کہا کہ یہ رائے عامہ تبدیل ہونے کی بڑی وجہ سوشل میڈیا ہے، سوشل میڈیا ایک ایسی فورس آئی ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی معلومات کو روک نہیں

سکتا۔انہوںنے کہاکہ اس سے مجھے نظر آرہا ہے دنیا کی رائے تبدیل ہورہی ہے، آج سے 30 سال پہلے بھی دنیا کی رائے تبدیل ہوئی تھی، جنوبی افریقہ میں ایسی حکومت کئی برسوں سے تھی جو نسل پرست تھی، جو ایشیائی اور افریقیوں کو برابر کے شہری نہیں سمجھتی تھی۔انہوں نے کہا کہ افریقہ کی اس نسل پرست حکومت کے ساتھ دنیا کی

بڑی بڑی طاقتیں کھڑی تھیں لیکن دنیا میں رائے تبدیل ہوئی تو انہی طاقت ور ملکوں نے زور لگا کر جنوبی افریقہ کے اندر حکومت پر دباؤ ڈال کر مجبور کیا کہ وہ افریقیوں اور ایشیائی افراد کو برابر کے حقوق دیں۔ انہوںنے کہاکہ میں اسی طرح کی شروعات دیکھ رہا ہوں، دنیا کی رائے تبدیل ہو رہی ہے اوریہ ان بڑے طاقت ور ممالک پر زور

ڈالیں گے کہ فلسطینیوں کو بھی ان کے حقوق دیے جائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ان شااللہ ایک دن آئے جب فلسطین کے لوگوں کو اپنا ملک ملے گا، منصفانہ تقسیم ہوگی، وہ بھی برابر کے شہری رہ سکیں گے، جو فلسطینی اسرائیل میں رہتے ہیں، وہ ایک برابر کے شہری بن کر رہ سکیں گے اور ہم دعا کرتے ہیں کہ وہ دن جلدی آئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…