اسلام آباد ( آن لائن )مذہبی جماعت پر پابندی کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان پر پر شدید دباؤ بڑھ گیا ہے اور متعدد وفاقی و صوبائی وزراء سمیت اپنی ہی جماعت کے اراکین اسمبلی نے مذہبی جماعت پر پابندی کا فیصلہ واپس لینے جبکہ
معاملات مذاکرات کے حل کرنے کا مطالبہ کردیا ہے،پابندی کا فیصلہ واپس نہ لینے کی صورت میں نہ صرف عہدوں سے مستعفی ہوں گے بلکہ تحریک انصاف پارٹی بھی چھوڑنے کا اعلان کر دینگے۔ذرائع نے بتایا کہ اراکین اسمبلی نے علی محمد کی سربراہی میں 2 بار وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے ،اراکین اسمبلی نے وزیراعظم سے کہا ہے کہ یہ ایک انتہائی حساس معاملہ ہے، ہمارے حلقے کے عوام فیصلے پر نالاں ہیں، فوری نظرثانی کی جائے ، آئندہ الیکشن میں مخالفین مذہب کا کارڈ کھیل کر تحریک انصاف کو سیاسی نقصان پہنچا سکتے ہیں، اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ دیگر مذہبی جماعتیں بھی کالعدم جماعت کیساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہی ہیں، کس کس پر پابندی لگائیں گے، پابندی کا فیصلہ واپس لینے میں تاخیر کی تو مثبت نتائج برآمد نہیں ہوں گے، پابندی کا فیصلہ جذباتی بنیادوں پر کیا گیا، پابندی کا اعلان پہلے ہوا سمری کابینہ کو بعد میں موصول ہوئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اور مستعفی ہو نے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرعائد پابندی کا فیصلہ فوری واپس نہ لیا گیا تو مجھ سمیت کئی اراکین اسمبلی نہ صرف مستعفی بلکہ پی ٹی آئی چھوڑنے کو بھی تیار ہیں۔