اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے آرڈیننس لانے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آر ڈیننس کے تحت ملوث افراد کو سخت سزا دی جائیں گی ،وزیراعظم کے وژن کے مطابق ریلیف نچلی سطح پر پہنچانے کیلئے ایک قانونی کوشش ہے‘ پاکستان کے عوام کے دکھوں کے مداوے کے لئے عملی اقدامات کے ساتھ ساتھ 22 کروڑ عوام کو کرونا وائرس سے بچانا ہماری اولین ترجیح ہے‘
ایمرجنسی کیشں منتقلی پروگرام کا ڈیٹا ویب سائٹ کے ذریعے عام کرنے کے ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر بھی فراہم کیا جائے گا،ایمرجنسی کیش پروگروام کے پورٹل کا افتتاح عنقریب وزیراعظم عمران خان کرینگے ‘ پاکستان اپنے محدود وسائل سے اس وباء کو شکست دینے کے لئے دن رات کام کررہا ہے ‘آگاہی سے جڑے احتیاط کے جزو پر عمل کر کے وباء پر قابو پاسکتے ہیںجبکہ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانونی سازی کے تین اپریل کے فیصلوں‘اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آٹھ اور نو اپریل کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے مرغزارچڑیا گھر کا انتظام وائلڈ لائف بورڈ کے سپرد کرنے کی منظوری دیدی ۔منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر تعمیرات کے شعبے میں آسانیاںفراہم کرنے کے لئے وزیراعظم کی ہدایت پر آرڈیننس لایا جارہا ہے‘ ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کی روک تھام کے ساتھ ساتھ افراط زر کو کنٹرول کرنے اور ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر آرڈیننس میں ذخیرہ اندوزوں اور سمگلنک کرنے والے افراد کے لئے سخت سزائیں تجویز کی گئیں ۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانونی سازی کے تین اپریل کے فیصلوں‘اقتصادی رابطہ کمیٹی کے آٹھ اور نو اپریل کے فیصلوں کی توثیق کی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ اس اجلاس میں ہونے والے فیصلے کی رپورٹ وزیراعظم آفس کو
موصول ہوچکی ہے۔ کابینہ نے مرغزارچڑیا گھر کا انتظام وائلڈ لائف بورڈ کے سپرد کرنے کی منظوری بھی دی۔ احساس پروگرام کے تحت ایمرجنسی کیشن منتقلی پروگرام کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پروگرام تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر میرٹ پر شروع کیا گیا ہے جس کا مقصدحق حقداروں تک پہنچانا ہے۔ وفاقی کابینہ کے ممبران نے اپنے اپنے حلقوں میں کیش پروگرام کے
تحت رقوم احسن طریقے سے تقسیم کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ احسا س پروگرام اور ایمرجنسی کیش منتقلی پروگرام واحد پرگروام ہے جس کی شفافیت اورمیرٹ پر کسی کو شک نہیں ‘ یہ پرگرام وفاق کے کردار کومضبوط کرتے ہوئے چارروں صوبوں بشمول آزادوجموں کشمیر ‘گلگت بلتستان میں ضرورت مندوں کی رسائی یقینی بنا رہا ہے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ 8171کے ذریعے جو بھی میسج کے
ذریعے حق درا ٹھہرتا ہے، تصدیق کے بعد اسے کیش وصولی کی تفصیلات بھجوائی جاتیں ہیں۔ انہوںنے بتایاکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسا پروگرام نہیں آیا جو سیاسی اثرورسوخ سے پاک ہے‘ انہوں نے ثانیہ نشتر کو پارلیمنٹرین کے ساتھ موثر رابطے کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ ایمرجنسی کیشں منتقلی پروگرام کا ڈیٹا ویب سائٹ کے ذریعے عام کرنے کے
ساتھ ساتھ ضلعی سطح پر بھی فراہم کیا جائے گا ‘عوام سہولت کے لئے فوکل پرسن مقرر کیے جارہے ہیں ‘ اس پرگرام کے آغاز سے اب تک کیش میں کٹوتی کرنے پر ذمہ داروں کے خلاف مقدمات درج کرادیئے گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کرونا وائرس کے حوالے سے کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ دنیا میں اموات اور متاثرین کی تعداد سے ترقی یافتہ ممالک نبرآزماہونے سے قاصر ہے لیکن پاکستان اپنے محدود وسائل سے
اس وباء کو شکست دینے کے لئے دن رات کام کررہا ہے ‘آگاہی سے جڑے احتیاط کے جزو پر عمل کر کے وباء پر قابو پاسکتے ہیں۔ معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی صوبوں کے ساتھ ملک میں پائیدار روڈ میپ سامنے لانے کے لئے کام کر رہی ہے ‘ اب تک کے این سی سی میں صوبائی حکومتیں کے اتفاق رائے کے قومی نوعیت کے فیصلے نچلی سطح پر منتقل کیے جائیں گے۔انہوں نے بتایا کہ ایمرجنسی کیش پروگروام کے پورٹل کا افتتاح عنقریب وزیراعظم عمران خان کرینگے ‘ اس پورٹل سے ہر شہری کو اس پروگرام سے متعلق معلومات ‘ڈیٹا ‘ کیش منتقلی کی تفصیلات دستیاب ہونگی۔