آج وزیراعظم عمران خان نے حویلیاں کے مقام پر ہزارہ موٹروے فیز ٹو کا افتتاح کیا‘ وزیراعظم دو دن کی چھٹی کے بعد عوام کے سامنے آئے تھے‘ عوام کا خیال تھا یہ چھٹی گزارنے کے بعد ریلیکس ہوں گے اور دھیمے لہجے میں پیار محبت کی بات کریں گے لیکن آج قوم نے بڑے عرصے بعد انہیں بہت غصے میں دیکھا‘ عمران خان نے اس تقریر میں مولانا فضل الرحمن کو بھی وارن کیا اور بلاول بھٹو‘ میاں شہباز شریف کے بارے میں بھی بہت کچھ فرمایا اور چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی ایک پیغام دیا‘
آپ وزیراعظم کی تقریر کے اہم حصے ملاحظہ کیجیے۔”وزیراعظم عمران خان نے خطاب کے دوران کہا کہ پہلے ہی کہا تھا اگر یہ ایک ماہ کنٹینر پر گزار دیں تومان جاؤنگا،مدرسے کے بچے بارش میں باہر اور مولانا گرم کمرے میں بیٹھے تھے،دین کو پیسہ بنانے کیلئے فروخت کرنا، بچوں سے جھوٹ بول کر سڑکوں پر لانا، اس سے بڑا گناہ کیا ہوسکتا ہے، ڈیزل کے پرمٹ اور کشمیر کمیٹی کی چیئر مین شپ پر بکنے والے نے اسلام کا نام استعمال کیا،مجھے مولانا فضل الرحمٰن کی آخرت کی فکر ہے دعا کرتا ہوں اللہ اسے وہ سزا نہ دے جو اس کو ملنی ہے،کنٹینر پر نیلسن منڈیلا بننے والا شہباز شریف اور آئن اسٹائن کی روح کو تڑپانے والے بلاول زرداری بھی موجود تھے،بلاول زرداری خود کو لبرل کہتا ہے مگر وہ لبرلی کرپٹ ہے،جنرل مشرف کی طرح مک مکا کرلوں تو سب بیٹھ جائینگے،میں ان کی بلیک میل میں آکر اگر اداروں کو پیچھے ہٹنے کہہ دوں تو میں اپنی قوم سے غداری کروں گا،مجھے ہارنا بھی آتا ہے جیتنا بھی آتا ہے، مجھے پارٹی وراثت میں نہیں ملی اور نہ ہی جنرل جیلانی کے گھر کا سریا لگاتے لگاتے کوئی وزارت حاصل کی تھی، 22 سال کی جدو جہد کی ہے تب جاکر اس مقام پر پہنچا ہوں، ہم نے شریف فیملی سے سات ارب کی گارنٹی مانگی،عدالت میں شہباز شریف نے کہا میں گارنٹی دوں گا، جن کا خود کا بیٹا، داماد بھاگا ہوا ہو وہ کیا گارنٹی دیں گے؟شہباز شریف ڈرامے کررہا ہے،کہتے ہیں نواز شریف کو کچھ ہوا تو عمران خان ذمہ دار ہوگا،
800 سے زائد قیدی جیلوں میں گزشتہ 10 سالوں میں مرچکے ہیں ان کا کون ذمہ دار ہے؟عدلیہ طاقتور اور کمزور کے لئے الگ قانون کا تاثر درست کرے۔“ وزیراعظم اتنے غصے میں کیوں تھے؟ جبکہ وزیراعظم نے آج جس منصوبے کا افتتاح کیا اس منصوبے کا سنگ بنیاد نواز شریف نے 29 نومبر2014ء کو رکھا تھا‘ وزیراعظم نے آج افتتاح کے دوران اس منصوبے کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہا اور یہ بنانے والوں پر تنقید بھی کرتے رہے‘ کیایہ منصوبہ پاکستان کی اچیومنٹ نہیں تھا، فائنلی کل میاں نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہو جائیں گے، وزیراعظم نے دعویٰ کیا نواز شریف ان کے رحم کی وجہ سے باہر جا رہے ہیں‘ کیا یہ وزیراعظم کا رحم ہے یا پھر عدالت کی مہربانی ہے؟