اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تعلقات کو خوش اسلوبی سے طے کرنے کے بارے میں مفاہمت ہوگئی ہے اور دونوں ممالک کے پیش کردہ معاملات کا جائزہ لینے کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے ،افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سالڈیرٹی کا اجلاس آئندہ ماہ دسمبر میں کابل میں منعقد کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی دفاعی ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل جنرل فیض حمید اورسیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے پاکستان اور افغانستان کے مابین کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کابل کا دورہ کیا جہاں پاکستانی وفدنے افغان انٹیلی جنس کے سربراہ اور افغان نیشنل سیکورٹی کے ایڈوائزرکیساتھ ملاقات میں کابل میں پاکستان کے سفارت کاروں کو ہراساں کرنے،اسلام آباد میں افغانستان کے سفیر پیر عاطف مشعل کی کی آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز میں طلبی، پشاور مارکیٹ کے تنازعہ،پاک افغان سرحد پر پاک فوج کی کی چیک پوسٹ کی تعمیر میں افغان فورسز کی رکاوٹ اور چترال کے علاقہ میں میں پاکستان کی سویلین آبادی پر افغان فورسز کی بلاجواز فائرنگ کے معاملات پر پر تفصیل کے ساتھ بات چیت کی گئی گئی اور دونوں ممالک کے اعلی حکام نے ان مسائل کے بارے میں میں اپنا حکومتی موقف تفصیل کے ساتھ پیش کرتے ہوئے باہمی تعلقات میں کشیدگی کا سبب بننے والی وجوہات کی تحقیقات کے لئے ٹیکنیکل کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا، افغان نیشنل سکیورٹی کے ایڈوائزر حمداللہ محب کے ترجمان کبیر جمال کے مطابق دونوں ممالک کے اعلی سطحی نمائندوں نے باہمی تعلقات میں کشیدگی کا باعث بننے والے تمام معاملات پر پر تفصیل کے ساتھ بات چیت کی۔
افغان حکام نے پشاور میں افغان بینک کے تنازعہ پراپنا قونصلیٹ بند کر دیا تھا۔ پاکستانی حکام نے نے افغان حکام کو آگاہ کیا کہ پشاور مارکیٹ کا تنازعہ ایک عام شہری اور افغان بینک کے مابین تھا جس پر عدالت نے انیس سو اٹھانوے 1998 میں فیصلہ صادر کیا تھا جس پر قانون کے مطابق عملدرآمد کیا گیا۔ اعلیٰ سطحی مذاکرات کے دوران طے پایاکہ اس معاملہ کا بھی ٹیکنیکل کمیٹی جائزہ لے گی۔ سفارتی حلقے اس دورہ سے کابل اور اسلام آباد کے مابین تمام معاملات کو خوشگوار انداز میں نمٹانے پر اتفاق رائے ہو جانے کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔ افغان این ٹی ایس کے سابق چیف اور موجودہ صدارتی امیدواررحمت اللہ نبیل کے مطابق دونوں ممالک کے حکام کے مابین بات چیت میں افغانستان میں امریکن یونیورسٹی کے دو پروفیسرز کی طالبان قیدیوں سراج الدین حقانی کے بھائی انس حقانی ،چچا مالی خان زردان اور ملا نبی عماری کے بھائی حافظ رشید کے بدلے رہائی کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔