اسلام آباد (وائس آف ایشیا)وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں وزیر اعظم کو سردار اور سید عمران کہہ کر بلایا جاتا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ اسلامی تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔سعودی عرب نے ہر مشکل حالت میں پاکستان کا نہ صرف ساتھ دیا بلکہ عملی اقدامات بھی کئیے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان نے بھی ہر عالمی اور علاقائی معاملے پر سعودی حکومت کا ساتھ دیا ہے۔تاہم یمن فوجیں بھیجنے سے انکار پر برادر اسلامی ملک اور پاکستان میں معمولی خفگی پیدا ہو گئی تھی جس کے بعد سعودی حکومت پاکستان سے کچھ کھنچی کھنچی نظر آتی تھی۔ تا ہم پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ابھی بھی مثالی ہیں لیکن کچھ عرصے سے سعودی حکام کا جھکاؤ پاکستان کی جانب نہیں ہے۔تاہم جب سے تحریک انصاف کی حکومت قائم ہوئی ہے ،پاکستان اورسعودی عرب میں نئے تعلقات کا آغاز ہونے جارہا ہے۔اسی ضمن میں وزیر اعظم عمران خان نے اپنا پہلا غیرملکی دورہ کرنے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کیا۔وزیر اعظم کے اس عمل نے بھی دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم کردار ادا کیا۔وزیر اعظم عمران خان کا دورہ سعودی عرب کافی حد تک کامیاب رہا۔اس دورے کے بعد سعودی عرب نے متعدد شعبوں کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا۔انہی اعلانات کے تحت پاکستان کے لیے اربوں ڈالر کا امدادی پیکیج بھی اناؤنس کیا گیا اور ادھار تیل دینے کا بھی اعلان کیا گیا جس کا آغاز دو روز قبل کر دیا گیا ہے۔وزیر اعظم عمران خان کی شخصیت کو سعودی عرب میں مخصوص مقام حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر سعودی عرب کے حکام نے وزیر اعظم کا مثالی استقبال کیا۔
اس موقع پر سعودی ولی عہد کی جانب سے وزیر اعظم کی گاڑی چلانے اور تنہائی کی ملاقات بھی عالمی اخبار ات کی شہ سرخیوں کا حصہ بنی۔اس حوالے سے انکشاف ہوا ہے کہ سعودی عرب میں وزیراعظم عمران خان کو سردار کہہ کر بلایا جاتا ہے۔اس بات کا انکشاف وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قاردی نے کیا۔انکا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں عمران خان کو سید عمران کہا جاتا ہے۔