پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے معاملے پر وزیراعظم کو بھی طلب کرنا پڑا تو طلب کریں گے ٗاسلام آباد ہائی کورٹ

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے معاملے پر اگر وزیراعظم کو بھی طلب کرنا پڑا تو طلب کریں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔ حکومت کی جانب سے اسپیشل سیکرٹری داخلہ پیش ہوئے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کرنے والے ملزمان کی وطن واپسی کیلئے کیا اقدامات کئے؟۔ اسپیشل سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ وزارت مذہبی امور کی جانب سے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور توہین رسالت سے متعلق سمری بھی تیار ہے جلد ہی وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔عدالت نے وزارت داخلہ کے افسران کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین رسالت سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں ہوا ٗوزارت داخلہ معاملے کے حل کے لئے حساس اداروں کی خدمات بھی لے سکتی تھی لیکن لگتا ہے حکومت پر عالمی دباؤ ہے، عدالت نے کہا کہ اس معاملے پر وزیراعظم کو بھی طلب کرنا پڑا تو طلب کریں گے اور مطمئن نہ کرنے پر وزارت داخلہ کے ذمہ دار افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ سے جامع رپورٹ طلب کرلی اور کیس کی سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…