بدھ‬‮ ، 26 جون‬‮ 2024 

رہائی کے بعد جیسے ہی کیپٹن(ر) صفدر قومی اسمبلی پہنچے تو ایک خاتون رکن نے انکا بوسہ لیا،یہ خاتون کون تھیں ؟جان کر آپ بھی حیران رہ جائینگے

datetime 10  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) مسلم لیگ (ن) رہنماء و ایم این اے کیپٹن (ر) صفدر کو ایک رات نیب کی حراست میں گزارنے پر قومی اسمبلی میں حکومتی سنئیر خواتین اراکین کی تھپکیاں اور وفاقی وزراء ان کی سیٹ پر جاکر ملاقات کرتے رہے ۔ محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی کی ناراض ایم این اے مسرت زیب بھی کیپٹن (ر) صفدر کو ان کی سیٹ پر جاکر ملے ، قومی اسمبلی کا اجلا س ا یک گھنٹہ 22 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا

اس سے پہلے ایم این اے کیپٹن (ر) صفدر ٹو پیس سوٹ پہن کر اور سرخ رنگ کی ٹائی لگا کر قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئے تو سب سے پہلے سیکرٹری اسمبلی سے مل کر پیپلزپارٹی کے اراکین کے اراکین کے پاس گئے اور ان سے ملاقات کی اور پھر اپنی سیٹ پر آکر بیٹھ گئے اور اپنے پاس موجود فائل پر لکھنا شروع کردیا۔ ن لیگ کا پارلیمانی اجلاس ختم ہوا تو حکومتی اراکین بھی ایوان میں آنا شروع ہوئے تو سب سے پہلے ڈاکٹر درشن اور بابر نواز ان کو ان کی سیٹ پر جاکر ملے۔ وہ مل ہی رہے تھے کہ وزیر مملکت مریم اورنگزیب ان کے پاس آکر بیٹھ گئیں لیکن وہ اپنے کام میں مصروف رہے اسی دوران مریم اورنگزیب کی والدہ طاہرہ اورنگزیب بھی ان کے پاس آکر بیٹھ گئیں اور باتیں کرتی رہیں۔ وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور روحیل اصغر کیپٹن صفدر کو ان کے سیٹ پر جاکر ملے اور بت چیت کرتے رہے۔ ان کے بعد اویس لغاری آکر ان سے گلے ملے۔ ڈاکٹر رمیش کمار ، وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ان سے ہاتھ ملایا اور جھٹکا دیا۔ حکومتی خواتین اراکین بھی ان سے ملتی رہیں اور بات چیت کرتی رہیں۔ تہمینہ دولتانہ نے کیپٹن (ر) صفدر کے پاس بیٹھ گئیں اور ماتھا چوما اور تھپکی دیتی رہی اور ان کی کمر پر ہاتھ پھرتی رہی۔

اس دوران ماروی میمن ان کے آگے والی سیٹ پر بیٹھ کر ان سے بات چیت کرتی رہیں۔ وفاقی وزیر پرویز ملک اور شائستہ پرویز ملک بھی کیپٹن (ر) صفدر سے ان کی سیٹ پر جاکر ملے اور دونوں کھڑے ہوکر بات چیت کرتے رہے۔ پی ٹی آئی کی ناراض رکن قومی اسمبلی مسرت زیب اور محمود خان اچکزئی بھی ان کو ان کی نشست پر آکر ملے اس کے علاوہ عبدالرحمن کانجو ، بلال ورک اور دیگر حکومتی اراکین بھی ان کو ملتے رہے جب اجلاس سپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں شروع ہوا تو تلاوت کے بعد ہی کیپٹن (ر) صفدر نے

ہاتھ کھڑا کردیا اور کہا کہ جناب سپیکر لیکن ان کے ساتھ بیٹھی طاہرہ اورنگزیب نے ان سے کہا کہ ابھی تلاوت ہوئی ہے نعت ابھی پڑھی جانی ہے جس کے بعد انہوں نے اپنا ہاتھ نیچے کرلیا۔ اور اپنی سیٹ پر بیٹھ کر تقریر کی تیاری کررہے تھے اس لئے ان کو پتہ نہیں چلا کہ تلاوت ہوئی ہے اور نعت ابھی پڑھی جانی ہے اجلاس کے دوران کیپٹن (ر) صفدر اپنی سیٹ سے اٹھ کر چوہدری نثار کو ان کی سیٹ پر جاکر ملے چوہدری نثار ان کو کھڑے ہوکر ملے اور خواجہ آصف ان کو سیٹ پر بیٹھ کر ہی ملے۔

موضوعات:



کالم



اگر کویت مجبور ہے


کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…