لاہور(نیوز ڈیسک) 2013 کے انتخابات سے متعلق اپیلوں کی سماعت کرنے والے جسٹس ریٹائرڈ کاظم علی ملک نے حلقہ بندیوں کی اپیلیں سننے کے لیے جج مقررکئے جانے کی پیشکش ٹھکرا دی ہے۔ الیکشن کمیشن نے الیکشن ٹریبیونل کے سابق جج کاظم علی ملک کوایک خط لکھا تھا جس میں انہیں بلدیاتی حلقہ بندیوں سے متعلق اپیلوں کی سماعت کیلیے جج مقررکرنے کی پیشکش کی گئی تھی۔
مزید پڑھئے: عمران خان ریحام اور جمائمہ کے درمیان پھنس گئے
جسٹس کاظم علی ملک نے الیکشن کمیشن کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اپنے تحریری جواب میں کہا ہے کہ وہ الیکشن ٹربیونل کے جج نہیں رہے اس لیے قانون کے مطابق اپیلوں کی سماعت نہیں کرسکتے۔
مزید پڑھئے: سندھ ، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کاشیڈول جاری
واضح رہے کہ کاظم علی ملک نے ہی این اے 122 اوراین اے 125 پرہونے والے انتخابات کو کالعدم قراردیتے ہوئے وہاں دوبارہ الیکشن کا حکم دیا تھا۔سردارایاز صادق کی کامیابی کالعدم قراردیئے جانے کے بعد پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کیا تھا کہ کاظم علی ملک مسلم لیگ (ن) کے خلاف تعصب رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیٹے کے لئے صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ کی درخواست کی تھی جسے قیادت نے مسترد کردیا تھا۔