اتوار‬‮ ، 26 اکتوبر‬‮ 2025 

سیاہ فاموں کو غلام بنانا اب بھی ہمارے ڈی این اے میں ہے: اوباما

datetime 23  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوزڈیسک)امریکی صدر براک اوباما نے ایک ریڈیو انٹرویو میں تسلیم کیا ہے کہ امریکی تاریخ پر سیاہ فاموں کو غلام بنانے کا سایہ چھایا ہوا ہے اور ’یہ اب بھی ہمارے ڈی این اے میں موجود ہے‘۔صدر اوباما نے یہ بات ساؤتھ کیرولائنا میں فائرنگ کے واقعے کے بعد دیا جس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ مبینہ طور پر نسلی امتیاز کا نتیجہ ہے۔صدر اوباما نے انٹرویو میں کہا کہ امریکہ کو نسلی امتیاز کو شکست دینی ہو گی۔’نسلی امتیاز سے ہمیں چھٹکارا نہیں ملا۔ تہ معاملہ صرف یہ نہیں کہ پبلک میں لفظ نیگر نہ بولا جائے کیونکہ یہ لفظ بدتمیزی کے زمرے میں آتا ہے۔‘بطور صدر یہ پہلا موقع ہے کہ اوباما نے لفظ نیگر استعمال کیا ہے۔ اس سے قبل انھوں نے اپنی کتاب ’Dreams from my Father‘ میں یہ لفظ استعمال کیا تھا لیکن وہ اس وقت صدر نہیں تھے۔واضح رہے کہ لفظ ’نیگر‘ سیاہ فام افراد کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس لفظ کے استعمال کو توہین آمیز سمجھا جاتا ہے۔انٹرویو میں اوباما نے کانگریس پر تنقید کی کہ اس نے اسلحے کے بارے میں سخت قوانین نہیں بنائے۔’یہ محض واضح امتیاز کا مسئلہ نہیں ہے۔ معاشرے 200 یا 300 سال قبل ہونے والے واقعات کو راتوں رات مٹا نہیں سکتا۔‘یاد رہے کہ ساؤتھ کیرولائنا کے علاقے چارلسٹن میں ایک افریقی امریکن چرچ پر ایک شخص نے فائرنگ کی تھی جس میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔جس شخص نے مبینہ طور پر اس چرچ پر فائرنگ کی تھی اس نے ایک تصویر میں کنفیڈریٹ پرچم اٹھایا ہوا ہے۔ کنفیڈریٹ پرچم جنوبی ریاستوں نے سول جنگ کے دوران استعمال کیا تھا جب ان ریاستوں نے غلامی کے خاتمے کے خلاف دیگر ریاستوں سے علیحدہ ہونے کی کوشش کی تھی۔کنفیڈریٹ پرچم ساؤتھ کیرولائنا کے دارالحکومت میں اب بھی لرا رہا ہے۔ اس واقعے کے بعد سے ریاست میں بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا یہ پرچم لہرانے دیا جائے یا اس کو اتار لیا جائے۔صدر اوباما نے اپنے انٹرویو میں ریاست میں لہرائے جانے والے پرچم کا تو ذکر نہیں کیا لیکن اتنا ضرور کہا کہ اس قسم کے پرچم عجائب گھروں میں ہونے چاہیے۔



کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…