ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

جس طرح لوگ ایئرپورٹ کی طرف بھاگ رہے ہیں، یہ بڑی بدقسمتی ہے، طالبان

datetime 23  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این اائی)طالبان کے کلچرل کمیشن کے رہنما عبدالقاہر بلخی نے کہاہے کہ ہم نے سب کے لیے عام معافی کا اعلان کر دیا ہے لیکن لوگوں کی بڑی تعداد ایئرپورٹ کی طرف بھاگ رہی ہے، جو بڑی بدقسمتی کی بات ہے۔عرب میڈیاکوایک خصوصی انٹرویو میں طالبان رہنما ء نے کہا کہ مذاکرات جاری ہیں، بالکل یہ ایک مخلوط نظام ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی کے

انتظامات کے بارے میں امریکا کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں اور ان سے ورکنگ ریلیشن شپ میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چیک پوسٹوں کے باہر کنٹرول ہمارا ہے اور اندر کی سیکیورٹی امریکی فورسز کے ہاتھ میں ہے اور ایک دوسرے سے مسلسل رابطہ کرتے ہیں۔طالبان رہنما نے کہا کہ یہ بڑی بدقسمتی ہے کہ اس وقت لوگ جس طرح ایئرپورٹ کی طرف بھاگ رہے ہیں، میرے خیال یہ مناسب نہیں کیونکہ ہم نے ہر کسی کے لیے معافی کا اعلان کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو خوف اور ڈر بیٹھ چکا ہے وہ غلط ہے، پیش رفت تیزی سے ہورہی ہے، جس کی وجہ سے تمام لوگ حیران ہیں۔عبدالقاہر بلخی کا کہنا تھا کہ جب ہم کابل میں داخل ہوئے تو یہ سب پہلے سے منصوبہ نہیں تھا، کیونکہ ہم پہلے ہی اعلان کر چکے تھے کہ ہم کابل میں داخل ہونے سے پہلے سیاسی حل نکالنا، مشترکہ اور مخلوط حکومت بنانا چاہتے ہیں، لیکن جو کچھ ہوا اس کی وجہ یہ تھی کہ سیکیورٹی فورسز چلی گئیں اور اپنی جگہ خالی کردیانہوں نے کہا کہ اسی لیے ہماری فورسز کو کہا گیا کہ داخل ہوں اور سیکیورٹی اپنے ہاتھ میں لیں ۔ان کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات کا نکتہ یہی ہے کہ ہم ایک معاہدے پر متفق ہوں تاکہ جو حقوق واقعی میں لازمی ہیں۔افغانستان میں طرز حکومت سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ شرعی قانون سے ہر کوئی واقف ہے اور خواتین کے حقوق کے بارے میں کوئی ابہام نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف خواتین اور مردوں کے حقوق بلکہ بچوں کے حقوق بھی واضح ہیں، اس وقت حالات یہ ہیں کہ جہاں ہم پرامید ہیں کہ مشاورت کے دوران ان کے کیا حقوق ہیں اس کی وضاحت ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ اولین ترجیح یہی ہے کہ ہمارے درمیان نظم و ضبط قائم ہو اور دوسروں پر قوانین مسلط نہ کیے جائیں لیکن پہلے خود پر نافذ کر کے معاشرے کے دوسروں طبقوں کے لیے مثال بنائیں گے تاکہ اس پر عمل ہو۔انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہم اور ہمارے اراکین ہوں گے اگر وہ کسی ایسے کام میں ملوث ہوئے تو وہ پہلے لوگ ہوں گے جنہیں سزا دی جائے گی۔دہشت گردی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ لوگ ہمیں دہشت گرد مانتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف ایک اصطلاح تھی، جس کو امریکا نے متعارف کروایا تھا اور جو لوگ اس پر پورا نہیں اترتے تھے انہیں بھی دہشت گرد کہا گیا۔



کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…