وائٹ ہاؤس پر نادیدہ پراسرار توانائی کے حملوں کا انکشاف

5  مئی‬‮  2021

واشنگٹن (آن لائن) وائٹ ہائوس پر پچھلے سال، یعنی نومبر 2020 میں نہ دکھائی دینے والی پراسرار توانائی کے کم از کم دو حملے ہوچکے ہیں جن کی تفتیش میں اہم امریکی ادارے اب تک سر مار رہے ہیں لیکن انہیں کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔ان عجیب و غریب اور پراسرار حملوں میں کسی نامعلوم طریقے سے مختلف افراد کو الگ الگ نشانہ بنایا جاتا ہے

جبکہ انہیں معلوم ہی نہیں ہو پاتا کہ وہ کسی حملے کا شکار ہوگئے ہیں۔ ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق حملے کا شکار ہونے والے فرد کو اچانک کسی خاص سمت سے تالیاں بجنے کی آوازیں سنائی دینے لگتی ہیں جن کا دورانیہ 30 سیکنڈ سے 30 منٹ تک ہوسکتا ہے۔ آواز کچھ ایسی ہوتی ہے جیسے کسی کو انعام ملنے پر تالیاں بجائی جا رہی ہوں۔دیگر علامات میں دھڑکتے والے انداز سے سر میں درد ہونا اور متلی جیسی کیفیت بھی شامل ہیں۔اگر اس پراسرار حملے کا شکار ہونے والے فرد کے قریب دوسرے لوگ بھی موجود ہوں تو انہیں ایسی آوازیں بالکل بھی نہیں سنائی دیتیں۔ان ظاہری علامات کو ”ہوانا سنڈروم” کہا جاتا ہے جن کی بنیاد پر بعد میں ایسے کسی ممکنہ حملے کا اندازہ لگایا جاتا ہے لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔ہوانا سنڈروم کے اوّلین واقعات 2016 کے دوران کیوبا میں تعینات امریکا اور کینیڈا کے سفارتی عملے کے ساتھ پیش آئے۔ 2018 میں ایسے ہی واقعات چین میں خفیہ مشن پر جانے والے، امریکی سی آئی اے کے اہل

کاروں کے ساتھ پیش آئے۔یہ حملے کس طرح کیے جاتے ہیں؟ ان حملوں کے پیچھے کون ہے؟ اس بارے میں فی الحال ہم کچھ نہیں جانتے۔البتہ اس بارے میں کئی مفروضے ضرور موجود ہیں جن میں ”براہِ راست توانائی” (ڈائریکٹ انرجی) کو اصل ذمہ دار قرار دیا جاتا ہے۔واضح رہے کہ براہِ راست توانائی سے مراد وہ توانائی ہے جو خاص اسی مقام تک پہنچے کہ جہاں تک اسے پہنچانا ہو۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…