ممبئی (آن لائن) بھارت میں گزشتہ روز ریکارڈ 2 لاکھ نئے کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے اور ملک کے مالیاتی مرکز ممبئی میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا کیونکہ شہر میں کووڈ 19 کے مریضوں کا علاج کرنے والے بہت سے ہسپتالوں میں بستر اور آکسیجن کی رسد کی شدید قلت ہوگئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے
مطابق گزشتہ 8 روز میں یہ روزانہ کے حساب سے ساتواں ریکارڈ اضافہ تھا، بھارت میں وائرس کی دوسری لہر بری طرح پھیل رہی ہے جبکہ ملک کے معاشی طور پر اہم ریاست مہاراشٹر اس کا مرکز ہے۔بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں ملک میں سامنے ا?نے والے کیسز کا تقریبا ایک چوتھائی حصہ موجود ہے۔جمعرات کو جاری کردہ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 2 لاکھ 739 کووڈ 19 کیسز رپورٹ کیے۔ اس کے علاوہ ملک میں گزشتہ روز ایک ہزار 38 اموات بھی رپورٹ ہوئی جس کے بعد مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 73 ہزار 123 ہوگئی۔بھارت میں لاشوں کو جلانے کیلئے لکڑیاں کم پڑ گئیں، بھارت میں کیسز کی تعداد ایک کروڑ 41 لاکھ تک پہنچ چکی ہے جو امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جہاں مجموعی کیسز 3 کروڑ 14 لاکھ ہیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادار ے کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں بدھ کے روز ہزاروں پولیس اہلکاروں نے خالی سڑکوں پر گشت کیا جہاں حکومت نے کورونا وائرس کی نئی لہر کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک بھر میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کر رکھا ہے۔عام طور پر ایشیا میں سب سے زیادہ انسانوں پر مشتمل شہر ڈھاکہ بھوتوں کی بستی کا منظر پیش کررہا تھا جہاں افسران نے 2 کروڑ
آبادی کے شہر میں چوکیاں قائم کیں تاکہ کسی کو بھی بغیر کسی مخصوص پاس کے گزرنے سے روکا جاسکے۔بدھ کا روز بنگالی سال نو کا پہلا دن تھا جس روز عام طور پر لاکھوں لوگ بڑے شہروں میں روایتی جلسوں میں جاتے ہیں، اس کے علاوہ گزشتہ روز بنگلہ دیش میں رمضان کا بھی پہلا روز تھا۔ تاہم کورونا وائرس کے خطرے کی
وجہ سے ان تقریبات کو مسلسل دوسرے سال بھی منسوخ کیا گیا۔گزشتہ ماہ بنگلہ دیش میں ایک تازہ کورونا وائرس کی لہر پھیلی، جس میں روزانہ انفیکشن میں سات گنا اضافہ اور اموات تین گنا بڑھ گئی ہیں۔جنوبی ایشیائی ملک میں تقریباً 7 لاکھ کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں جس میں سے 10 ہزار کے قریب افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔