دبئی( آن لائن )متحدہ عرب امارات میں روزگار کی غرض سے لاکھوں پاکستانی، بھارتی اور بنگلہ دیشی مقیم ہیں۔ حکومتوں کی سطح پرممالک کے تعلقات جو بھی ہیں، تاہم امارات میں یہ لوگ بہت سلوک اور محبت و امن سے رہتے ہیں اور اکثر مشکلات کے وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ
بھی دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک نیک کام دبئی میں مقیم ایک پاکستانی نے بھی کیا ہے جس نے ابتدائی عدالت کی جانب سے بنگلہ دیشی ملزم کو سنائی گئی لمبی سزا میں اہم گواہی دے کر اسے کم کروا دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق عدالت نے ایک بنگلہ دیشی کو اپنے ہم وطن کو چاقو کے وار کر
کے زخمی کرنے پر چھ سال قید اور ڈی پورٹ کیے جانے کی سزا دی تھی۔ جس کے خلاف ملزم نے اپیل کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جہاں پاکستانی نے وقوعے کے بارے میں گواہی دے کر اس کی سزا کم کروا دی۔یہ واقعہ راس الخور میں پیش آیا جہاں 29 سالہ بنگلہ دیشی کا اپنے ساتھی
کارکن زبانی جھگڑا لڑائی میں بدل گیا۔جس دوران ملزم اپنے ساتھی کو چاقو کے وار کرنے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا مگر پولیس نے اس کا سراغ لگا کر چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا تھا۔ ابتدائی عدالت نے بنگلہ دیشی کو چھ سال قید کی سزا سنائی تھی تو اس نے اپیل کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔جہاں 40 سالہ پاکستانی گواہ نے بتایا کہ صبح ساڑھے سات بجے وہ ایک
مسجد کے باہر کھڑا تھا جب اس نے ملزم کو ایک قریبی بلڈنگ کی سیڑھیوں کے نیچے چھپے ہوئے دیکھا۔تھوڑی دیر بعد ایک اور شخص آیا اور اس سے زبانی جھگڑا کر دیا۔ دونوں نے ایک دوسرے کو تھپڑ مارے اور پھر لاٹھیوں سے بھی حملہ کیا۔ ملزم کے ہم وطن نے اس کے سر پر لاٹھی کا وار کیا جس سے اس کے ناک سے خون بہنا شروع ہو گیا۔ اس کے بعد ملزم نے طیش میں آ کر چاقو نکال کر ساتھی کارکن کو گھونپ دیا۔ ان کا جھگڑا دیکھ کر لوگ اکٹھے ہو گئے اور ملزم سے چاقو چھین لیا۔ اتنی دیر میں وہ وہاں سے فرار ہو گیا تھا۔ عدالت نے اس جھگڑے کی ساری کہانی پاکستانی گواہ سے سننے کے بعد ملزم کی چھ سال کی سزا گھٹا کر 6 ماہ کر دی۔ اس اہم گواہی پر بنگلہ دیشی نے پاکستانی گواہ کا ڈھیر شکریہ ادا کیا ہے۔