جدہ (آن لائن+ این این آئی ) سعودی عرب کے ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) سربراہ کانفرنس کا آغاز ہوگیا۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے افتتاحی خطاب میں خلیجی ممالک کے سربراہان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ العلا کانفرنس کو
سلطان قابوس اور شیخ صباح کے نام سے موسوم کیا ہے۔افتتاحی سیشن میں امیر کویت شیخ نواف نے بھی خطاب کیا اور خلیجی بحران کے خاتمے کو خوشآ ئند قرار دیا ہے۔ پہلے سیشن کے اختتام سے قبل خلیجی ممالک کے سربراہان نے العلا اعلامیہ پر دستخط کیے۔قبل ازیں خلیجی ممالک کے سربراہان اور وفود العلا کے مرایا ہال پہنچے تھے۔ولی عہد و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کانفرنس میں شریک وفود کے سربرہان کا ہوائی اڈے پر استقبال کیا۔سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے زور دے کر کہا ہے کہ مملکت کی پالیسی خلیج تعاون کونسل کی رکن ریاستوں کے اعلی مفادات کے حصول کے لیے مستحکم نقطہ نظر پر مبنی ہے۔تعاون کونسل کا سربراہ اجلاس خلیجی ممالک کے بیانیے اور ممالک کی صفوں میں یکجہتی کا پیغام ثابت ہو گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ مملکت خلیج تعاون کونسل کی ریاستوں کے رہ نمائوں کی خواہشات کے مطابق کونسل کی صفوں میں دوبارہ اتحاد کے لیے عملی اقدامات کرے گی۔ انہوںنے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جی سی سی سمٹ کے دوران وہ خطے کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنیکے لیے مل کر کوششیں کرنے کا عزم کیا جائے گا۔سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ یہ سربراہ اجلاس سعودی عرب کے قطر کے ساتھ فضائی
حدود اور زمینی سرحدوں کو کھولنے کے اعلان سے خوشحالی اور ترقی کے سفر کو تقویت ملے گی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کا ملک جی سی سی اور عرب ممالک کے عوام کی بھلائی اور سلامتی کے مفاد میں کوششیں کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کویت کے امیر الشیخ نواف الاحمد الجابر الصباح نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد
بن سلمان اور قطر کے امیر سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں دونوں ممالک کے مابین فضائی ، برء اور سمندری سرحدوں کو کھولنے کے معاہدے کی تصدیق کی۔پاکستان نے سعودی عرب اور قطر کے دونوں ممالک کے درمیان زمینی، فضائی اور سمندری سرحدیں دوبارہ کھولنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے
بیان میں ہم خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) ممالک کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں جس سے تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تقریبا چار سال سے جاری متنازعہ امور حل کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان جی سی سی ممالک کے درمیان اختلافات حل کرنے کے لئے مثبت کردار ادا کرنے پر امیر کویت کو
خراج تحسین پیش کرتا ہے،ان کی اور جی سی سی ممالک کے تعاون کی مسلسل اور مخلصانہ کوششوں سے افہام وتفہیم پر مبنی اس اہم نتیجے کے سامنے آنے کی راہ ہموار ہوئی۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آج العلا میں ہونے والے ’جی۔سی۔سی‘ سربراہ اجلاس کے انعقاد سے اس حوصلہ افزا پیش رفت کو مزید تقویت ملے گی اور تنظیم کے ممالک
کے درمیان اعتماد اور تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔ پاکستان خلیج تعاون کونسل کے ساتھ اپنے روابط اور ’جی۔سی۔سی‘ ممالک کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو بے انتہاء اہمیت دیتا ہے۔ خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف فلاح مبارک الحجرف نے سعودی عرب اور قطر کے درمیان فضائی، زمینی اور بحری حدود کھولے
جانے کے سمجھوتے کا خیر مقدم کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس سمجھوتے کا اعلان کویت کے وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر الصباح نے شام کیا۔یہ اعلان کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کی جانب سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور قطر کے ایر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ ٹیلی فون رابطوں
کے بعد سامنے آیا۔خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل نائف فلاح مبارک الحجرف نے اتوار کے روز باور کرایا تھا کہ دنیا بھر میں درپیش غیر معمولی حالات کے باوجود سربراہ اجلاس کا انعقاد اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ شریک ممالک کی قیادت کونسل کو ایک ایسے نظام کے طور پر برقرار رکھنے کی خواہاں ہے جو مشکلات اور چیلنجوں سے نمٹ سکے۔دیگر مسلم ممالک نے بھی سعودی عرب اور قطر کے تعلقات میں بہتری پر خیرمقدم کیا ہے۔