اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی وزارت انسانی وسائل و سماجی بہبود کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ 2021 میں انجینئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کمیونیکیشنز اور اکائونٹنگ کے شعبوں سے 1 لاکھ 15 ہزار سے زائد غیر ملکیوں کو نکال کر ان کی جگہ سعودی مرد اور خواتین بھرتی کیے جائیں گے۔
اس معاملے میں ان سعودیوں کو ترجیح دی جائے گی جو تین ماہ سے بے روزگار ہیں یا لیبر مارکیٹ کے کسی بھی شعبے میں کام نہیں کر رہے۔اس لیے ان شعبوں کی سعودائزیشن کر کے انہیں مقامی افر اد کے لیے مخصوص کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ خود روزگار اور کاروباری سرگرمیوں کو ترقی دینے کے لیے سعودی کاروباری افرادکو ایجار پلیٹ فارم کے ذریعے ریکارڈ میں لایا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے مالکان کو اپنے کارکنان کی رہائش گاہوں کی اطلاع دینی ہو گی۔اس سے پہلے سعودی حکومت نے ٹرانسپورٹ سیکٹر میں بھی سعودائزیشن کا اعلان کیا تھا،ٹرانسپورٹ اور ٹیکسی ایپلی کیشن میں 45 ہزار سعودیوں کی بھرتی کی جائے گی۔ جس کے باعث مزید ہزاروں پاکستانی بے روزگار ہو جائینگے،واضح رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ دو سال کے دوران مقامی آبادی کو روزگار دلانے کے لیے لاکھوں غیرملکی کی ملازمتیں ختم کر کے انہیں مملکت سے واپس بھیج دیا گیا ہے۔ چونکہ سعودی عرب میں سب سے زیادہ غیر ملکی ملازمین پاکستانی ہیں۔ اس لیے سعودائزیشن کے نتیجے میں سب سے زیادہ وہی بے روزگار ہوئے ہیں۔