منگل‬‮ ، 14 جنوری‬‮ 2025 

خدا مجھے مرنے نہیں دینا چاہتا 2 سال پہلے لاپتہ ہونیوالی خاتون سمندر سے زندہ مل گئی

datetime 1  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بگوٹا (این این آئی) کولمبیا سے ایک حیران کن خبر آئی ہے جہاں ایک خاتون مبینہ طور پر دو سال پہلے لاپتہ ہو گئی تھیں اور انہیں بیچ سمندر پانی کی سطح پر زندہ لیکن بے ہوش حالت میں تیرتے دیکھ کر مچھیرے حیران رہ گئے۔برطانوی اخبار دی سن کے مطابق 46 برس کی خاتون کا

نام اینجلیکا گیتن ہے اور وہ مبینہ طور پر شوہر کے ظلم و ستم سے تنگ آ کر 2018ء  میں اپنے بچوں کے بغیر اکیلی گھر چھوڑ کر چلی گئی تھیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں مچھیروں اور خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے۔مچھیرے رولانڈو اور ان کے ساتھی کو ساحل سمندر سے چند میل آگے شکار کے لیے جاتے ہوئے پہلے پہل لگا کہ پانی کے اوپر کوئی عجیب و غریب چیز تیر رہی ہے، پھر لگا کہ لکڑی ہے لیکن قریب گئے تو انہوں نے خاتون کو نیم بے ہوشی کی حالت میں پانی پر ہچکولے لیتے دیکھا۔خاتون نے ادھ کھلی آنکھوں سے مچھیروں کو دیکھا اور مدد کے لیے ہاتھ بلند کیا۔ خاتون کی حالت بہت خراب تھی اور آٹھ گھنٹے تک پانی میں رہنے کی وجہ انہیں ہائپو تھرمیا نامی بیماری لاحق ہو چکی تھی۔ مچھیروں نے خاتون کو پانی سے نکالا تو ان کے پہلے الفاظ تھے کہ میں دوبارہ زندہ ہوئی ہوں، خدا مجھے مرنے نہیں دینا چاہتا۔فیس بک پر وائرل دیگر ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا کہ لوگ انہیں ہسپتال لے جانے سے پہلے پانی دے رہے اور پیدل چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اینجلیکا گیتن نے صحتیاب ہونے کے بعد آر این سی ریڈیو کو بتایا کہ انہوں نے کئی برس تک اپنے سابق شوہر کے ہاتھوں سہنے کے بعد 2018ئ  میں گھر سے بھاگ جانے کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ 20 برس کی شادی شدہ زندگی  سہتے ہوئے گزری۔ اس کا آغاز پہلی

بیٹی کی پیدائش سے ہوا۔ وہ مجھے مارتا تھا۔ گالیاں دیتا تھا۔ دوسری بچی کے پیدائش تک بھی یہ سب چلتا رہا۔ میں اسی وقت بھاگ جانا چاہتی تھی لیکن میری بچیاں بہت چھوٹی تھیں۔پولیس کے پاس جانا بھی کسی کام نہ آیا کیونکہ وہ اسے ایک دن کے لیے حوالات میں بند کرتے اور

پھر چھوڑ دیتے۔ وہ پھر گھر آ کر مجھے مارتا پیٹتا۔ ستمبر 2018 میں ان کے خاوند نے ان کے چہرے پر گہری چوٹ لگائی اور مارنے کی کوشش کی اور چھ ماہ تک گلیوں میں بھٹکنے کے بعد ایک پناہ گاہ میں جگہ ملی۔ تاہم پولیس نے انہیں وہاں سے بھی نکال دیا۔انہوں نے کہا کہ میں زندہ

نہیں رہنا چاہتی تھی۔ میں سب کچھ ختم کر دینا چاہتی تھی۔ میری فیملی سمیت کوئی بھی میری مدد نہیں کر رہا تھا۔ میں نے سمندر میں چھلانگ لگا دی اور اس کے بعد کچھ پتا نہیں کہ کیا ہوا۔ جس شخص نے مجھے بچایا اس نے بتایا کہ میں بے ہوش تھی۔ان کی بیٹی نے میڈیا کو بتایا کہ اب وہ اور ان کی بہن اپنی ماں کا بہت خیال رکھیں گی۔

موضوعات:



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…