ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عودی عرب میں کروناکے1351نئے کیسوں کی تشخیص، متاثرین کی تعداد  میں ہوشربا اضافہ ، عرب امارات میں بھی صورتحال انتہائی افسوسناک ہو گئی 

datetime 1  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 1351 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے۔سعودی وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اب مملکت میں کرونا وائرس کے کل کیسوں کی تعداد 22753ہوگئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترجمان ڈاکٹرمحمد العبدالعالی نے بتایا کہ کرونا وائرس کا شکار مزید پانچ افراد دم توڑ گئے ہیں اوراب وفات پانے والوں کی تعداد 162 ہوگئی ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ نئے تشخیص شدہ کیسوں میں 83 فی صد غیر سعودی ہیں اور 17 فی صد سعودی شہری ہیں۔سعودی وزارت صحت کی طبی ٹیمیں اس وقت ملک بھر میں اور بالخصوص شہروں کے گنجان آباد علاقوں میں مقیم افراد کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کررہی ہیں۔اس وجہ سے مملکت میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں حالیہ دنوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔تاہم وفات پانے والوں کی شرح بہت کم ہے اور اب تک کرونا وائرس کے شکار افراد میں ایک فی صد سے بھی کم کی موت ہوئی ہے جبکہ 14 فی صد صحت یاب ہوچکے ہیں۔سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے اس ماہ کے اوائل میں چار ماہ مطالعات کی بنا پر کہا تھا کہ مملکت میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد 10 ہزار سے دو لاکھ کے درمیان ہوسکتی ہے۔دوسری طرف متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کے 27 ہزار ٹیسٹ کرنے کی اطلاع دی ہے اور بتایا ہے کہ ان میں سے 552 افراد کے اس وائرس میں مبتلا ہونے کی تشخیص ہوئی ہے۔یو اے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کا شکار سات افراد چل بسے ہیں جبکہ مزید ایک سو مریض صحت یاب ہوگئے ۔یو اے ای نے اب تک کرونا کے 12481 کیسوں اور 105 اموات کی تصدیق کی جبکہ 2249 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔ادھریواے ای کی وزارت برائے انسانی وسائل اور امارات نے کہا کہ وہ دو مئی سے اپنے تمام خدمات مراکز کو کھول دے گی۔وہ صبح نو بجے سے سہ پہر تین بجے تک صارفین کے لیے کھلے رہیں گے۔اس دوران میں ملازمین اور صارفین دونوں کے تحفظ کے لیے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔ واضح رہے کہ اس وزارت نے 29 مارچ کو کرونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے اپنے دفاتر بند کردیے تھے۔وزارت نے اپنے خدمات مراکز میں آنے والے صارفین کے لیے بعض رہ نما اصولوں کا اعلان کیا  اور ان سے کہا کہ چہرے پر ماسک ، ہاتھوں پر دستانے پہن کر آئیں اور حکومت کی جاری کردہ ہدایات پر عمل درآمد کریں۔بچّوں اور ضعیف العمر افراد کو ان مراکز میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…