خرطوم (این این آئی) تنقید کے باوجود سوئیڈن نے لاک ڈاؤن کرنے سے انکار کر دیا ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سوئیڈن میں گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے کورونا وائرس کے کیسز میں مزید اضافہ دیکھا جا رہا ہے ، 10 اپریل کی دوپہر تک وہاں مریضوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہزار کے قریب ، ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 800 تک جا پہنچی تھی۔سوئیڈن کا شمار یورپ کے ان ممالک میں ہوتا ہے
جہاں نظام صحت بہترین ہے اور وہاں بنیادی صحت کی سہولیات ہر کسی کیلئے مفت ہوتی ہیں اور کورونا وائرس کے درمیان صحت کے نظام کو مزید بہتر بنایا گیا ۔سوئیڈن نے دیگر پڑوسی ممالک کے بر عکس اپنے ہاں لاک ڈاؤن کا نفاذ نہیں کیا تھا تاہم وہاں کی حکومت نے لوگوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔سوئیڈن کی حکومت نے لوگوں کو تجویز دی تھی کہ وہ گھروں سے بیٹھ کر کام کریں اور باہر جانے کے بعد ایک دوسرے سے دوری اختیار کریں جب کہ 70 سال سے زائد عمر کے لوگ گھروں سے نہ نکلیں تو اچھا ہے اور سوئیڈن میں تاحال زندگی معمولات کے مطابق چل رہی ہے اور حکومت نے کوئی بھی مکمل یا جزوی لاک ڈاؤن نافذ نہیں کیا۔اس وقت سوئیڈن میں معمولات زندگی بحال ہیں اور وہاں پر نہ صرف کافی شاپ کھلی ہوئی ہیں بلکہ وہاں شراب خانوں سمیت جوا خانے بھی کھلے ہوئے ہیں۔کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کے باوجود وہاں لاک ڈاؤن نافذ نہ کیے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی 9 اپریل کو سوئیڈن کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا تھا کہ حکومت لاک ڈاؤن نہ کرکے بہت بڑی غلطی کرتے ہوئے خطرے کو خود دعوت دے رہی ہے۔امریکی صدر نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن نہ کیے جانے سے اندازا ہوتا ہے کہ مستقبل قریب میں سوئیڈن کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہوگا تاہم اب سوئیڈن کی حکومت نے امریکی صدر کی تنقید کے باوجود لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے عزم کا اعادہ نہیں کیا بلکہ کہا ہے کہ حکومت لاک ڈاؤن کا ارادہ نہیں رکھتی۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق سوئیڈن کی وزیر خارجہ این کرسٹین لندے نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید کے بعد مقامی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت لاک ڈاؤن کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ حکومت عوام کی جانب سے رضاکارانہ طور پر اختیار کی گئی سماجی دوری اور احتیاطی تدابیر پر یقین رکھتی ہے۔سوئیڈن کی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ سوئیڈن کے لوگوں کا قوت مدافعت کمزور ہوتا ہے اور ساتھ ہی کہا کہ لوگوں کی جانب سے رضاکارانہ طور پر اختیار کیے گئے حفاظتی اقدامات ان کے قوت مدافعت کو مزید مضبوط کریں گے۔