اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

نئی دوا کا تجربہ چوہوں اور بندروں کے بجائے قیدیوں پر کیا جائے، سعودی حکومت کو حیرت انگیز تجویز دے دی گئی

datetime 8  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے نوجوانوں میں مقبول اداکارہ مرام عبدالعزیز نے حکومتوں کو متنازع تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نئی ادویات کی آزمائش چوہوں اور بندروں پر کرنے کے بجائے جیل کے قیدیوں پر کریں۔اداکارہ کی جانب سے حکومتوں کو متنازع تجویز دیے جانے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایاگیااور انہوں نے اب مذکورہ تجویز والی ٹوئٹ بھی ڈیلیٹ کردی اور بعد ازاں انہوں نے اس حوالے سے وضاحتی ٹوئٹ بھی کی ہے۔

مرام عبد العزیز نے اپنی ایک ٹوئٹ کے ذریعے مشورہ دیا کہ نئی ادویات کا تجربہ چوہے اور بندروں پر کرنے کے بجائے جیل کے قیدیوں پر کیا جانا چاہیے۔اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں کسی خاص ملک کو یہ تجویز پیش نہیں کی البتہ ان کی جانب سے عربی میں کی جانے والی ٹوئٹ سے اندازہ لگایا گیا کہ انہوں نے اپنے ہی ملک سعودی عرب کی حکومت کو تجویز دی کہ وہ ان کے مشورے پر عمل کر سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے حکومت کو تجویز پیش کی کہ وہ چوہے اور بندروں جیسے جانوروں کے بجائے جیل کے قیدیوں پر نئی ادویات کا تجربہ کرے اور خاص طور پر ان قیدیوں پر دوا کو آزمایا جائے جو سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں۔مرام عبدالعزیز نے اپنی تجویز میں کہا کہ اگر ان کے پاس اختیار ہوتا تو وہ جانوروں کے بجائے قیدیوں پر دوا کے تجربات کرنے کا حکم دیتیں، چاہے ایسے تجربات کی کوئی گارنٹی نہ بھی ہوتی۔سعودی اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ وہ قیدیوں پر جیل میں صرف کھانے، شراب نوشی اور ادویات پر توانائی صرف نہیں کرتی بلکہ وہ ان قیدیوں پر نئی دوا کا تجربہ بھی کرتیں اور خاص طور پر ان قیدیوں پر دوا کو آزمایا جاتا جو ملک کے لیے سیکیورٹی خطرہ ہوں۔عرب میڈیا کے مطابق اداکارہ کی جانب سے متنازع تجویز دیے جانے پر لوگوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں جرمن ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر سے تشبیح دی اور کئی افراد نے ان کی تجویز کو انسانیت کے خلاف قرار دیا۔کچھ افراد نے ان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ متنازع تجویز سے سستی شہرت حاصل کرنا چاہتی ہیں،

تنقید کے بعد اگرچہ اداکارہ نے مذکورہ پوسٹ ہٹادی تاہم انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ مرنے کے بعد اپنے تمام اعضا طبی تحقیق کے لیے عطیہ کردیں گی۔ساتھ ہی اداکارہ نے وضاحت کی کہ نئی دوا کے تجربات کے لیے طبی ماہرین کو صحت مند جسم درکار ہوتا ہے اور وہ مذکورہ معیار پر پورا نہیں اترتیں، اس لیے وہ مرنے کے بعد اپنے تمام اعضا عطیہ کردیں گی تاکہ ان سے فائدہ حاصل کیا جا سکے۔اگرچہ اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ جسمانی طور پر مکمل صحت مند نہیں تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ انہیں کیا عارضہ لاحق ہے یا وہ کیوں مکمل طور پر صحت مند نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…