ریاض(مانیٹرنگ / آن لائن )سعودی وزارت داخلہ نے پاکستان اور بھارت سمیت کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کے اقامہ ہولڈرزکو مملکت واپس آنے کے لیے 72 گھنٹے کی مہلت دینے کا اعلان کر دیا ۔اردو کی ایک ویب سائیٹ کےمطابق وزارت کے مطابق یہ مہلت صرف ان تارکین کو دی جا رہی ہے جن کے اقامے زائد المعیاد نہیں ہیں۔ اس رعایتی مُدت کے بعد پاکستان سمیت دیگر پابندی شدہ ممالک سے مسافروں کی
سعودی مملکت آمد پر پابندی عائد ہو جائے گی جبکہ سعودی مملکت میں مقیم پاکستانی بھی وطن واپس نہیں جا سکیں گے۔جبکہ سعودی عرب نے کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اضافے کے بعد پاکستان سمیت کئی ممالک کے ساتھ فلائٹ آپریشن معطل کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 45 ہوگئی ہے جس کے باعث ملک بھر کے تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ سعودی حکومت نے وائرس کی روک تھام کے لیے نئے اقدامات اٹھائے ہیں جن کے تحت شہریوں کے سفر پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ کئی ممالک کے ساتھ فلائٹ آپریشن بھی معطل کردیا گیا ہے۔سعودی حکومت نے یورپی یونین، سوئٹزرلینڈ، بھارت، پاکستان، سری لنکا، فلپائن، سوڈان، ایتھوپیا، جنوبی سوڈان، ایریٹیریا، کینیا، جبوتی اور صومالیہ کے ساتھ فلائٹ آپریشن معطل کردیا ہے تاہم کمرشل اور کارگو ٹریفک کی اجازت برقرار ہے۔سعودی حکومت نے ان ممالک سے آنے والے شہریوں کا بھی اپنے ملک میں داخلہ بند کردیا ہے جب کہ اس فیصلے کا اطلاق ملک میں موجود فلپائنی اور بھارتی ہیلتھ ورکرز پر نہیں ہوگا اور ان کو ملک سے انخلا کی بھی اجازت ہوگی۔وائرس کی روک تھام کے لیے سعودی عرب نے اردن کے ساتھ ملنے والے زمینی راستوں سے تمام پسنجر ٹریفک کو بھی معطل کردیا ہے۔اس کے علاوہ سعودی عرب میں شپنگ اور تجارتی آمدورفت پر بھی ضرورت احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔واضح رہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ ہفتے سے عمرہ زائرین کے بھی ملک میں داخلے پر پابندی عائد کررکھی ہے۔