دوحہ(آن لائن) ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے امن معاہدہ توڑنے سے متعلق امریکی میڈیا کی خبروں کی تردید کردی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں افغان ترجما ن کا کہنا ہے کہ ابھی تک معاہدے پر عملدرآمد تسلی بخش طور پر آگے بڑھ رہا ہے۔
امریکی حکام کے معاہدہ توڑنے کے دعوے کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔واضح رہے کہ 29 فروری کو دوحہ میں ہونے والے طالبان امریکہ مذاکرات میں 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کا معاملہ بھی طے پایا تھا تاہم افغان صدر کی جانب سے طالبان قیدیوں کو رہا نہ کرنے کا اعلان بھی سامنے آیا تھا جس کے بعد دونوں اطراف کے درمیان کشیدگی بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔طالبان کا کہنا تھا کہ وہ افغان فوج کے خلاف لڑیں گے لیکن غیر ملکی افواج کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔ طالبان نے واضح کیا تھا کہ اگر ہمارے قیدیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ہم مذاکرات کا حصہ نہیں بنیں گے۔بعد ازاں طالبان نے افغان صوبے قندوز میں حملہ کر کے 16 افغان فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 10 کو یرغمال بنا لیا تھا۔اس حملے کے جواب میں امریکی فضائیہ نے افغان صوبے ہلمند میں طالبان کے ٹھکانوں پر حملہ کیا۔