پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکی خاتون 50 سعودی طلبہ و طالبات کی ماں بن گئی، سعودی عرب کی زمین پر قدم رکھا تو کیا محسوس ہوا؟ برڈ جیٹ میلی کی شاندار باتیں

datetime 23  فروری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی عرب کے طلبہ وطالبات حصول تعلیم کے لیے امریکہ کا رخ صرف اس لیے نہیں کرتے کہ انہیں وہاں پراعلیٰ معیار کی تعلیمی سہولیات میسر ہوتی ہیں بلکہ اْنہیں امریکہ میں جو محبت بھری میزبانی ملتی ہے وہ بھی اپنی مثال آپ ہے۔ امریکہ میں سعودی طلبہ و طالبات کے ساتھ مشفقانہ برتاؤ کی ایک زندہ علامت کیلی فورنیا ریاست میں رہنے والی برڈ جیٹ میلی ہیں جو سعودی طلبہ کی امریکی ماں کے لقب سے مشہور ہیں۔

کیلیفورنیا کی بریڈ جیٹ میلی نے اسکالرشپ پر امریکہ میں حصول تعلیم کے لیے آئے 50 سعودی طلباء وطالبات کو اپنے گھر میں رکھا اور ان کی ایک ماں کی طرف خدمت اور میزبانی کی۔ وہ ایک سعودی طالب علم کی دعوت پرحال ہی میں مملکت کے دورے پر آئی ہیں۔ سعودی عرب پہنچنے کے بعد امریکہ میں سعودی طلباء کی ماں کا درجہ حاصل کرنے والی امریکی خاتون نے بتایا کہ میری اپنی کوئی اولاد نہیں مگر دوسرے ملکوں سے آئے طلباء ہی میری اولاد ہیں۔ وہ مجھے’امی جان’ کہہ کر پکارتے ہیں تو ایسے لگتا جیسے میری حقیقی اولاد مجھے آواز دے رہی ہے۔ میں پوری دنیا سے آنے والے طلباء کی میزبانی کرتی ہوں جن میں بیشترکا تعلق سعودی عرب کے ساتھ ہوتا ہے۔ اس نے کہا کہ میں اس سے قبل سعودی عرب نہیں آئی مگر جیسے ہی میں مملکت میں قدم رکھا تو مجھے یہ ملک مانوس سا لگا۔ یا للعجب یہ قصہ کیا ہے؟ مْجھے تو ایسے لگتا ہے کہ میں نے اسے پہلے بھی دیکھ رکھا ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ میں امریکا میں تعلیم کے حصول کے لیے آنے والے طلباء کو اپنے گھر میں ٹھہراتی۔ ان طلباء کا تعلق سعودی عرب کے مختلف شہروں سے ہوتا۔ وہ مْجھے سعودی عرب کے شہروں، یہاں کے ملبوسات، مشہور مقامات، لوگوں کے طبائع اور پکوانوں کے بارے میں باتیں بتاتے۔ برڈ جیٹ میلی کا کہنا ہے کہ مْجھے عربی کھانے بہت پسند ہیں اور میں خود کئی عرب پکوان بنا لیتی ہوں۔ میں یہاں ان کے ذائقے محسوس کرتی ہوں۔ لذیذ عرب کھانے بہت بہاتے ہیں۔ یہ پکوان وافر مقدار میں ہونے کے ساتھ ساتھ بہت لذیذ بھی ہیں۔ میلی کے گھر میں قیام کرنے والے ایک سعودی طالب علم محمد نے بتایا کہ اپنی امریکی میزبان کو اپنے گھر پر دعوت دی۔ محمد کا کہنا ہے کہ میرے اہل خانہ بہت جلد برڈ جیٹ میلی سے مانوس ہو گئے۔ وہ بہت محبت کرنے والی اور چیزوں کو جلدی سمجھنے والی ہیں۔ وہ میرے خاندان کے ساتھ ایسے گھل مل گئیں جیسے برسوں کی شناسائی ہو۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…