مقبوضہ بیت المقدس (نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزارت ہاؤسنگ نے مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے قلندیا میں ہوائی اڈے کے لیے مختص اراضی پر ایک بڑی یہودی کالونی تعمیر کرنے کامنصوبہ تیار کر لیا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق
شمالی بیت المقدس میں قلندیہ میں خالی اراضی پر یہودی کالونی تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا حالانکہ امریکا کے مشرق وسطی کے لیے تیار کردہ منصوبے”سنچری ڈیل”میں قلندیہ کے اس خالی علاقے کو مجوزہ فلسطینی ریاست کے زیرانتظام سیاحتی علاقہ قرار دیا گیا۔ قلندیہ کی خالی اراضی پر یہودی کالونی کی تعمیر کا منصوبہ گذشتہ 10 روز سے زیر غور تھا۔ اس منصوبے کے تحت قلندیہ ہوائی اڈے کی اراضی پر دیوار فاصل سے القدس کے علاقے کفر عقب تک ایک بڑی یہودی کالونی تعمیر کی جائے گی۔منصوبے کے تحت قلندیہ کی اس اراضی کے 12سو دنم رقبے پر چھ ہزار 900رہائشی مکانات، 3ہزار مربع میٹر پر بازار اور مارکیٹیں اور 45ہزار مربع میٹر رقبے پر ہوٹل، پانی کی ٹینکیاں اور دیگر تنصیبات قائم کی جائیں گی۔صہیونی وزارت ہاؤسنگ نے کہا کہ مذکورہ اراضی اسرائیل کے قومی فنڈ، یہودی آبادکاروں اور اسرائیلی ریاست کی ملکیت ہے۔ جلد ہی حکومت اس جگہ پر تعمیرات کے لیے مختلف کمپنیوں کو ٹینڈر جاری کرے گی۔خیال رہے کہ القدس میں ایک بڑی یہودی کالونی کے منصوبے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب حال ہی میں امریکا نے مشرق وسطی کے لیے اپنے نام نہاد امن منصوبے سنچری ڈیل کا اعلان کیا ہے۔